حکومت کی عدم توجہی کا شکار
اجمل ملک
رام بن ؍؍رونیگام جو نہایت سرسبز وشاداب پہاڑی خطہ اور خوشنما وادی ہے۔ یہ علاقہ ضلع رام بن سے تقریباً 40کلو میٹر کی دورایک پہاڑی پر وا قعہ ہے ۔علاقہ رونیگام اپنے گوناں گوں قدرتی مناظر کے باعث مشہور ہے جس کی سرحدیں کشمیر کے ویرناک ، ڈوڈہ کے دیشاعلاقہ اور ہماچل کے ساتھ ملتی ہے ۔ رونیگام علاقے کی پہچان صدیوں پرانی ہے اس کے آس پاس بڑے بڑے میدان بھرے پڑے ہیں اور خوبصورت جنگل بھی اپنا ایک منفرد مقام رکھتے ہیں۔رونیگام علاقے کے قریب کھاروان گائوں ہیں جس میں ایک بہت پرا نے تقریباً300سالہ پرانا قلعہ ہے جہاں پر راجہ اور مہاراجہ اپنے دورے کے دوران قیام پذیر ہوا کرتے تھے۔اس سلسلے میں رفیق احمد نے نمائندے کے ساتھ بات کر تے ہوئے بتا یا کہ کھاروان جوکہ قلعہ کے نام سے مشہور ہے اور اس قلعے میں شخصی راج کے دوران اس قلعہ میں شر پسند عناصر کو سزا دی جاتی تھی لیکن اب قصہ پارینہ بنتاجارہاہے۔اس تاریخی قلعہ کی طرف نہ ہی حکومت توجہ دے رہی ہے اور نہ ہی مقامی لوگ بھی اس کی اہمیت کو سمجھ رہے ہیں۔جبکہ رونیگام اور قلعہ کے درمیان میںایک بہت بڑا میدان ، ایک تلاب ، ایک پرائیویٹ سکول ، اور ایک امدادی درس گاہ میں ہے اس درس گاہ میں تقریباً300سے زائد بچے تعلیم سے فیضیاب ہو رہے ہیں ۔ رونیگام و کھاروان کی عوام کو یہ صورتحال دیکھ کر یہ یقین ہوگیاہے کہ اب قلعہ کی داستان کتابوں میںہی پڑھنے کو ملے گی کیوں کہ زمینی سطح پر اس کانام و نشان مٹنے جارہاہے۔ لیکن ستم ظریفی ہے کہ اس علاقے میں اس ترقی یافتہ دور میں بھی سڑک رابطہ سے محروم ہے اور علاقے کے لوگ میلوں پیدل چلنے پر مجبور ہیں کیونکہ یہ علاقے نیشنل ہائی سے تقریباً10کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے ۔اس سلسلے میں سابقہ سرپنچ مجیب الرحمن نے نمائندے کیساتھ بات کرتے ہو ئے کہاکہ رونیگا م علاقے اپنے آپ میں ایک مثال ہے لیکن حکومت و ضلع انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس کی 30سالہ دور اقتدار نے اس علاقے کو نظر انداز کرکے رکھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ جس طرح عوامی نمائندوں نے علاقے کی عوام کو بیوقوف بنا یا اور ہر بار دلاسہ دے کر ان کے ارمانوں کے ساتھ کھیلتے رہے لیکن اب ایسا نہیں ہو گا کیونکہ علاقے کی عوام جاگ چکی ہے اب مستقبل میںہر اس عوامی نمائندے کو سبق سکھا یا جائے گا جس نے بھولی بھالی عوام کے ساتھ کھلواڑ کیا ۔علاقے کی عوام نے موجودہ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ رونیگام علاقے کو رابطہ سڑک کے ساتھ جوڑے تاکہ یہاں کی عوام کو پیدل چلنے سے چھٹکارا مل سکے