یواین آئی
نئی دہلی؍؍جی -20 سربراہی اجلاس کو شاندار قرار دیتے ہوئے روس اور ترکی نے اتوار کو اس کے کامیاب انعقاد کے لیے ہندوستان کی تعریف کی اور کہا کہ دہلی سربراہی اجلاس رکن ممالک کو مختلف ایجنڈوں پر وضاحت کے ساتھ کام کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے آج کہاکہ ’’ہندوستان کی صدارت میں دہلی میں ہونے والی جی۔20 سربراہی کانفرنس کو واضح پیغام دینے کے لحاظ سے اہم سمجھا جائے گا‘‘ اس کانفرنس نے ہمیں ایک واضح رہنمائی اور واضح وڑن دیا ہے اور اس معاملے میں یہ کانفرنس سنگ میل ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’ہندوستان کی زیر صدارت اس سربراہی اجلاس کے تناظر میں ایک اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان کی سرگرمی کی وجہ سے پہلی بار جی۔20 ممالک نے یکجہتی کے ساتھ کام کرنے پر اتفاق کیا ہے اور شاید تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔ میرا مطلب ہے دنیا کے ترقی پذیر ممالک – برازیل، ہندوستان، چین، جنوبی افریقہ، خاص طور پر سرگرم رہے ہیں۔ میں ترقی پذیر ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اپنے حقوق کا دفاع کیا اور مغربی ممالک کی یوکرینائزیشن کے ایجنڈے پر عمل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا۔‘‘ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہاکہ ’’ہندوستان نے بہت شاندار اور کامیابی کے ساتھ جی۔20 ممالک کی صدارت کی ذمہ داری سنبھالی ہے اور میں اس کامیابی کے لیے ہندوستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں اس مہمان نوازی کے لیے بھی مسٹر مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جو وزیر اعظم نریندر مودی نے مجھے میری اہلیہ اور ترکی کے وفد کو فراہم کی‘‘۔انہوں نے کہاکہ’’اس سال ہندوستان کی زیر صدارت جی 20 سربراہی اجلاس کا موضوع ایک زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل تھا۔ سربراہی اجلاس کے پہلے سیشن میں ہم نے ماحولیاتی چیلنجوں کے بارے میں بات کی جن کا آج پوری دنیا کو سامنا ہے۔ ہمیں جن بڑے چیلنجز کا سامنا ہے وہ ہیں موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع میں کمی اور خاص طور پر وسیع پیمانے پر آلودگی اور اب ہم انہیں زیادہ گہرائی سے محسوس کر سکتے ہیں‘‘۔