یواین آئی
سرینگر وادی کشمیر میں ’رمضان سیز فائر‘ کی مدت ختم ہونے کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز نے کارڈن اینڈ سرچ آپریشنز اور ناکے بٹھاکر گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ بحال کردیا ہے۔ ’رمضان سیز فائر‘ کے خاتمے پر پہلا کارڈن اینڈ سرچ آپریشن پیر کی علی الصبح جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں چلایا گیا۔ تاہم یہ سرچ آپریشن پرامن طور پر اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ اس دوران ریاستی پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں ناکے بٹھاکر گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ یو این آئی کے نامہ نگار نے پیر کے روز شہر کے مختلف مقامات پر ریاستی پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا۔ بتادیں کہ وادی میں رمضان المبارک کے پیش نظر جاری ایک مہینے کی یکطرفہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے اتوار کے روز اس میں مزید توسیع کرنے سے انکار کردیا۔ مرکزی حکومت نے 16 مئی کو وادی میں ماہ رمضان کے دوران سیکورٹی فورسز کے آپریشنز کو معطل رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم جنگجوو¿ں کی طرف سے حملے کی صورت میں سیکورٹی فورسز کو جوابی کاروائی کا حق دیا گیا تھا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فوج کی 3 راشٹریہ رائفلز (آر آر) اور جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) نے پیر کی علی الصبح بجبہاڑہ کے واگہامہ میں تلاشی آپریشن چلایا۔ انہوں نے بتایا ’کچھ گھنٹوں تک جاری رہنے کے بعد یہ سرچ آپریشن پرامن طور پر اپنے اختتام کو پہنچ گیا‘۔ دریں اثنا ریاستی پولیس اور سی آر پی ایف نے سری نگر میں گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہر میں مختلف مقامات پر ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی تلاشیاں لی جارہی ہیں۔ کرن نگر اور ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے نذدیک کاکہ سرائے کے مقام پر ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں سیول لائنز میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے اور اِن میں سوار افراد کی جامہ تلاشی لینے کے علاوہ شناختی کارڈ چیک کئے جارہے ہیں۔