کہایہی وہ ماہ مقدس ہے جس میں قران مقدس جیسی کتاب نازل ہوئی ہے
ریاض ملک
منڈی؍؍ رمضان المبارک ایثار وہمدردی غمگساری کے ساتھ ساتھ رحمتوں بخششوں اور جہنم سے خلاصی کا مہینہ ہے۔ اس موسم میں ہر ایک نیکی کا اجر سترگنا اضافہ کے ساتھ اللہ پاک اپنے بندے کو مرحمت فرماتے ہیں۔ رمضان المبارک کے حوالے سے معروف دینی شخصیت اور جامعہ فیض القران منڈی کے بانی حضرت مولانا مفتی محمد شریف الحسن قاسمی نے ماہ مقدس کے توسط سے کہاکہ اس ماہ کی عظمتوں برکتوں کا حصول وہی شخص کرسکتاہے۔ جو ماہ رمضان المبارک میں روزہ رکھ کر اس کے مقاصد کو پورا کریگا۔
اس ماہ میں مقدس کتاب قران مقدس کا نزول ہوا۔ اور لوگوں کے لئے ھدائیت کا مہینہ ہے۔اس کو گزارنے کے تمام تر اصول وضوابط کو بھی بتا دیا گیا ہے۔ خالی بھوکا رکھنا مقصود نہیں ہے۔ بلکہ تزکیہ نفس کا بہترین زریعہ ہے۔ اس میں جہاں دن کو روزہ فرض کیاگیاہے۔
وہیں پر راتوں کو نماز تراویح کے پڑھنے کا حکم بھی ہے۔ جس میں خوش قسمت لوگ حفاظ کرام سے پوراقران پاک سنتے ہیں۔ اس کے علاوہ تلاوت قران مقدس ،زکروازکار ،دعا، اور نوافل کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ ایثار وہمدری کا ثبوت دیتے ہوے ہر مسلمان پر ضروری ہے کہ وہ صدقہ فطر اداکرے جس کو عید گاہ جانے سے قبل غریبوں، بیواؤں، معذوریں، ودیگر مستحق افراد کے ساتھ ساتھ ان دینی اداروں میں دیں۔ جہاں بچوں کی پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا بھی نظم ہو۔ ایسے اداروں کا تعاون کریں۔ غرض دنیاکے کاموں کو ہلکہ کرکے اللہ پاک کی عبادت میں مصروف رہیں۔ یہ نیکوں کا سیزن ہے۔ جس میں ہر نیکی کو ستر گناہ بڑھادیاجاتاہے۔ ایک روپیہ کے ستر روپیہ ملتے ہیں۔
نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر فرضوں کے برابر ملتاہے۔غرض ہر ایک عبادت میں اخلاص کے مطابق وزن پیداکردیتاہے۔ ہر ایک مسلمان کو چاہے کہ وہ اس ماہ مقدس کو پوری دلگی کے ساتھ عبادت ریاضت ،زکروازکار درود دعامیں گزاریں۔ پہلا حصہ میں اللہ کی رحمتوں کو سمیٹیں۔دوسرے میں بخشش کی طلب کرتے ہوے آخری عشرہ میں جہنم سے مکمل طور پر خلاصی حاصل کریں۔ اور یہ قانون ہیکہ مزدور کو مزدوری کام ختم ہونے پر دی جاتی ہے۔ روزے دار کو یوم جائیزہ یعنی عید کی رات میں اللہ پاک بدلا عطاکرتے ہیں۔ ہم سب کو چاہے کہ اس آخری رات کو بھی زندہ کریں۔دعاوں عبادتوں تلاوت وغیرہ میں گزاریں۔