یواین آئی
لندن؍؍برطانیہ میں 57ویں وزیر اعظم کے طور پر سب سے طاقتور عہدے پر فائز رہنے والے رشی سنک نے کبھی سیاست میں آنے کا خواب نہیں دیکھا تھا۔42 سالہ سونک اپنے قریبی دوست ساجد جاوید کے 2020 میں مستعفی ہونے کے بعد چانسلر آف دی ایکسچیکر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ رشی کام جلد شروع کرنے اور دیر سے طے کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ان کی شادی بھارت کے چھٹے سب سے بڑے ارب پتی کی بیٹی اکشتا مورتی سے ہوئی ہے، جو ان کا پورا خیال رکھتی ہیں اورانہیں ریشی کے آدھی رات تک آفس کے کام نمٹانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔اخبار سن کی رپورٹ کے مطابق انتہائی نظم و ضبط کے حامل نئے وزیراعظم کا ہر دن صبح کی ورزش سے شروع ہوتا ہے۔ ان کا ہندو مذہب میں گہرا عقیدہ ہے۔ وہ گوشت اور شراب سے پرہیز کرتے ہیں۔ جب وہ پہلی بار ایم پی بنے تو انہوں نے بھاگود گیتا پر حلف لیا اور یہ اتفاق ہے کہ وہ ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوار دیوالی سے صرف ایک دن پہلے وزیر اعظم بنے۔رشی پیر کو ورت (روزہ)رکھتے ہیں۔ انہوں نے پہلے بینکنگ اور بعد میں سیاست میں اپنے اخلاقی فرائض کو نظم و ضبط کے ساتھ نبھایا ہے۔ رشی کے والدین 1960 کی دہائی میں ساؤتھمپٹن، یوکے چلے گئے۔ رشی کے دادا دادی کا تعلق ہندوستان کے صوبہ پنجاب سے تھا لیکن ان کے والد یشویر کینیا میں پیدا ہوئے جبکہ ماں اوشا تنزانیہ میں پیدا ہوئیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رشی اپنی ماں کی ڈسپنسری میں پڑھتے اور لکھتے پلے بڑے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ میں برطانیہ کو ایسا ملک بنانا چاہتا ہوں جہاں محنت کا صلہ ملے۔ جہاں خاندان مضبوط ہوں اور خواہش ایسی ہو کہ اسے منایا جا سکے۔