نئی دہلی، 29 جون (یو این آئی) کانگریس نے پارٹی لیڈر راہل گاندھی کو منی پور میں تشدد کے متاثرین سے ملنے اور ریلیف کیمپ کا دورہ کرنے سے روکنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مرکزی حکومت کے اشارے پر متاثرین سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینتے نے جمعرات کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسٹر راہل گاندھی کو ریلیف کیمپوں کا دورہ کرنے سے روکنے کی بی جے پی کی سازش ہے اور مرکزی حکومت کے اشارے پر انہیں متاثرین سے ملنے سے روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی منی پور میں امن کی بحالی کے لیے کوئی قدم اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہے اور خود وزیر اعظم نریندر مودی ریاست میں دو ماہ سے جاری تشدد پر خاموش ہیں۔
دریں اثناء، کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے مسٹر راہل گاندھی کی حراست کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ‘منی پور میں مسٹر راہل گاندھی کے قافلے کو بشنو پور کے قریب پولیس نے روکا ہے۔ وہ وہاں امدادی کیمپوں میں متاثرین سے ملنے اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور پر اپنی خاموشی توڑنے کی زحمت نہیں کی ہے اور ریاست کے لوگوں کو اپنی جان بچانے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔ اس کی ڈبل انجن والی حکومت تباہ کن ہو گئی ہے اور وہ مسٹر گاندھی کو روکنے کے لیے خود مختاری سے کام لے رہی ہے۔ ان کا یہ عمل جمہوری اصولوں کو توڑتا ہے جو کہ غیر آئینی اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ منی پور کو امن کی ضرورت ہے، تنازعہ کی نہیں۔”