رام بن اور بانہال کے درمیان قومی شاہرہ پر سڑک حادثات اورٹریفک جام روز کا معمول

0
0

کبھی دیش کا محافظ شیلندر کمار اور کبھی ماں باپ کا اکلوتا لخت جگر عمران نبی سڑک حادثہ میں اپنی جان گواتا ہے زمہ دار کس کو ٹھہرایا جائے
اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر دوسروں کی جان بچانے والے نوجوانوں کا کام قابل ستائش٭بانہال میں کام کر رہی رضاکار تنظیموں کی حوصلہ افزائی ہر انسان کا فرض
سوہل جاوید

بانہال؍؍جموں سرینگر قومی شاہرہ مسافروں اور مقامی لوگوں کے لئیموت کا کنواں بن چکا ہے واضح رہے کہ رام بن اور بانہال کے درمیان حادثات اور ٹریفک جام روز کا معمول بن چکا ہے زمہ دار کس کو ٹھرایا جائے ایک طرف سے شاہرہ پر ٹریفک کا دبائو اور دوسری طرف قومی شاہرہ پر رام بن اور بانہال کے دومیان شاہرہ کو چار گلیاروں میں بدلنے کے کام میں مصروف تعمیراتی کمپنیوں کی من مانی مسافروں کے لئے درد سر بن چکی ہے۔ قومی شاہرہ پر رام بن اور بانہال سٹریچ پر کام کر رہی تعمیراتی کمپنیاں پروجیکٹ کے ابتدائی روز سے ہی سست رفتاری سے کام کر رہی ہیں اور آئے دن انگنت جانیں ضائع ہو رہی ہے جبکہ سرکار خاموش تماشائی بن کر دانتوں میں انگلی داب کر لوگوں کی موت کا نظارہ کر رہی ہے۔کبھی سڑک حادثہ میں ملک کا محافظ ڈی آئی جی شلیندر کمار کی موت ہوتی ہے اور کبھی شدید زخمی عمران نبی جیسا ماں باب کا اکلوتا لخت جگر گھنٹوں ٹریفک جام کی وجہ سے زندگی اور موت کی کشمکش میں ہسپتال تک نہیں پہنچ پاتا اوربیچ راہ میں زندگی کی جنگ ہار جاتا ہے۔وہی بانہال اور رامسو کے نوجونوں میں انسانیت کا جذبہ دیکھ کر یہاں کے مقامی لوگ کچھ دن اور جینے کی آرزو کرتے ہیں۔ لوگوں کو ضلع رام بن میں اللہ کی رضا کے لئے کام کر رہی رضا کار تنظموں جیسے انڈین ریڈکراس، بانہال والنٹئیرس، جے کے اے سی، روشنی فاونڈیشن اور ہمالین QRT رامسو میں امید کی کرن نظر آتی ہے جو ہر دم خراب موسم میں اپنی جام کی پرواہ نا کرتے ہوئے موقع واردات پر پہنچ کر زخمی لوگوں کو کندھوں پر اٹھا کر ہسپتالوں تک پہنچاتے ہیں اور حاثہ میں جان گنوانے والے لوگوں کے وارث بن کر ان کو اپنے لواحقین تک پہنچاتے ہیں۔لوگوں کی انتظامیہ سے مودبانہ اپیل ہے کہ مہر بانی کر کے اس تعمیراتی پروجیکٹ کی طرف دھیان دیا جائے اور انتظامیہ و ضلع رام بن کے مقامی لوگوں سے درد مندانہ اپیل ہے کہ بانہال میں کام کرنے والی ان تمام تنظیموں کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کا تعاون کریں گرچہ ضلع انتظامیہ کی طرف سے بانہال والنٹئیرس کو ایک گاڑی دی گئی ہے لیکن وہ نا کے برابر ہے چونکہ وہ بہت پرانی ہے جان ہتھلی پہ رکھ کر یہ نوجوان دوسروں کی جان بچانے کے لئے نکل پڑتے ہیں لیکن ڈر اس بات کا رہتا ہے کہ اس ناکارہ سواری کی وجہ سے نا جانے کب کوئی حادثہ پیش آئے۔ اس لئے خصوصی طور پر ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن سے اپیل ہے کہ ان نوجوانوں کے تحافظ کے لئے ان کے جذبہ کی سلامتی کے لئے انہیں ایک نئی امبولینس واگزار کی جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا