یواین آئی
نئی دہلی؍؍راجیہ سبھا کی وزیٹرس گیلری میں آج اچانک ایک واقعہ میں کچھ ناظرین نے نریندر مودی زندہ باد کے نعرے لگائے، جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر گئے اور چیئرمین جگدیپ دھنکڑنے بھی اس معاملے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پورے معاملے کی سختی سے جانچ کی جائے گی۔جمعرات کی شام تقریباً 4 بجے ایوان میں جب بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سشیل مودی ناری شکتی وندن بل پر اپنے خیالات پیش کر رہے تھے تو پریس گیلری سے متصل سامعین کی گیلری سے باہر نکلتے ہوئے کچھ ناظرین نے نریندر مودی زندہ باد کے نعرے لگائے۔ حالانکہ سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں فوراً ہی روک دیا لیکن ایوان میں بیٹھے اپوزیشن کے کئی اراکین نے اس کی شدید مخالفت کی۔ تبھی صدر نشیں کویتا پاٹیدار نے کہا کہ اس معاملے کا نوٹس لیا گیا ہے اور اراکین پرسکون رہیں۔سماج وادی پارٹی کی راجیہ سبھا رکن جیا بچن، شیو سینا کی پرینکا چترویدی اور ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن نے پرزور آواز میں بات کی اور اس کی سخت مخالفت کی۔ تاہم ان کی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ اپوزیشن اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کرنا شروع کردیا، اسی دوران چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نشست کے پاس آئے اور انہوں نے اپوزیشن اراکین کو روکنے کی کوشش کی۔مسٹر دھنکڑ نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہیں اور یہ سب کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں دراندازی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایوان میں اپوزیشن رہنماؤں سے بات کریں گے اور اس کی تحقیقات کی جائیں گی اور ناظرین کی گیلری کے معاملے میں بھی معیاری طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ انہوں نے اپوزیشن اراکین سے کہا کہ اگر کچھ غلط ہوا ہے تو اسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے بعد محترمہ جیا بچن نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی تجربہ ہے کہ وہ ایوان کے باہر گروپس میں خواتین سے مل رہی ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ ہم آپ کے مداح ضرور ہیں لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کرتے ہیں۔ایوان میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ یہ پورا کمپلیکس اسپیکر کے ماتحت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نعرے لگانے والے ناظرین کا پتہ لگائیں کہ کس ممبر پارلیمنٹ کی سفارش پر وہ یہاں آئے تھے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جان بوجھ کر ایوان کے وقار کو پامال کر رہی ہے۔ اس کے بعد مسٹر تیواری اور مسز بچن ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔