ایل جی سنہا، چوہدری نسیم لیاقت ،ذولفقارعلی چوہدری سمیت کئی سیاسی و سماجی لیڈران نے کیا دکھ کا اظہار
شیراز چوہدری
راجوری؍؍ ضلع راجوری کے سب ضلع کوٹرنکہ سے راجوری کی طرف انے والا ایک ٹیمپو پلمہ سے کچھ کلومیٹر کی دوری پر کینچی موڑ کے مقام پر حادثے کا شکار ہوا اور ایک گہری کھائی میں جا گرا اس حادثے کے نتیجے میں تین لوگوں کی موت موقع پر ہی واقع ہوئی جبکہ دیگر ستاروں زخمیوں کو جی ایم سی راجوری لایا گیا اس واقعے کی خبر لگتے ہی سول اور پولیس انتظامیہ حرکت میں اگئی وہیں زخمیوں کو ایس ایچ او راجوری کی گاڑی اور کچھ مقامی لوگوں کی گاڑیوں میں بھر کر جی ایم سی لایا گیا اس واقعے کی خبر لگتے ہی بہت سارے سیاسی و سماجی لوگ بھی ایسوسییٹڈ ہسپتال پہنچے اس واقعہ پر چیئرمین ضلع ترقیاتی کونسل راجوری چوری نسیم لیاقت نے دکھ کا اظہار کیا اور جی ایم سی پہنچ کر زخمیوں کا حال چال جانا اس واقعہ کی خبر لگتے ہی سابقہ ممبر اسمبلی راجوری ایڈوکیٹ چوہدری قمر بھی زخمیوں کا حال چال جاننے کے لیے جی ایم سی پہنچے لازوال کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایڈوکیٹ قمر چوہدری نے ٹریفک پولیس راجوری کے اوپر سوالیہ نشان کھڑا کیا انہوں نے کہا ٹریفک پولیس راجوری اور اے ار ٹی اور راجوری کی غفلت کی وجہ سے اس طرح کے عالمناک حادثے ہوتے ہیں انہوں نے کہا ایک ٹیمپو میں 20 کے قریب سواریاں بھری جانا ان اداروں کے اوپر سوالیہ نشان ہے یاد رہے کہ لازوال کی طرف سے اج سے دو روز قبل ایک خبر کی گئی تھی جس میں یہ بتایا گیا تھا کہ پہاڑی علاقوں میں جب بھی حادثات ہوتے ہیں تو اس میں اور لوڈنگ کی وجہ سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوتا ہے اور متعلقہ محکمہ کو جگانے کی کوشش کی تھی کہ اور لوڈنگ کے اوپر لگام کسی جائے لیکن اس کے دو روز بعد یہ سڑک حادثہ تشویش کا باعث ہے کہ ٹمپو میں حادثے کے وقت 20 مسافر بھرے ہوئے تھے سوالیہ نشان پھر ان اداروں کے اوپر لگتا ہے جو ٹریفک کے قوانین کی پامالی کے لیے بنائے گئے اکثر لوگوں کی یہی شکایات رہتی ہے چاہے وہ راجوری سے تھنا منڈی کا روٹ ہو راجوری سے درہال کا روٹ ہو ۔راجوری سے کالا کوٹ کا روٹ ہو یا راجوری سے کوٹرنکہ ہو ان پر جتنے بھی ٹیمپو چلتے ہیں ان میں معمول سے زیادہ سواریاں بھری جاتی ہیں جس کا جیتا جاگتا نمونہ اج دکھائی دیا اخر کب تک یہ ٹیمپو والے اپنی من مانی کرتے رہیں گے اور حادثات میں لوگوں کی قیمتی جانے جاتی رہے گی اس حادثہ میں تین لوگوں کی موت واقع ہوئی جبکہ 17 دیگر زخمی ہوئے میڈیکل سپریڈنٹ ایسوسییٹڈ ہسپتال راجوری کی طرف سے دی جانے والی تفصیلات کے مطابق جن تین افراد کی موت واقع ہوئی ہے ان کی شناخت عبدالرشید ولد چاندیہ ساکنہ ہبی کنڈی عمر 34, محمد شبیر ولد نظیر حسین ساکنہ بدھل عمر 40 ،محمد اعظم ولد غلام دین ساکنہ دراج بدھل عمر 32 ان تین افراد کی حادثہ میں موت واقع ہوئی جبکہ 17 دیگر زخمی ہوئے ان کی شناخت جگدیو سنگھ ولد لال چند ،کرنہ دیوی زوجہ جگدیو سنگھ ،جگنت سنگھ ولد جگدیپ سنگھ ساکنہ بڈھال بدھل ، نسیم اختر زوجہ عبدالرشید ساکنہ ہبی، سائقہ کوثر ولد عبدالرشید ساکنہ ہبی، شوکت علی والد نذیر حسین ساکنہ کنڈی ،محمد کفیل ولد غلام رسول ساکنہ دار ساکری ،امتیاز احمد ولد غلام رسول ساکنا موڑا دراج ،معصوم بیگم زوجہ عبدالعزیز ساکنا جگلانو ،محمد الطاف ولد عبدالعزیز سکنا جگلانو ،محمد یونس ولد علی محمد ساکنہ دار ساکری ،ونود کمار ولد پر شوتم کمار تحصیل خواص ،حمیدہ بیگم زوجہ عبدالعزیز ساکنہ بکوری ،عبدالعزیز ولد حسن محمد سکنہ بکوری، امتیاز احمد ولد یاسین ساکنہ ہبی، واجد علی ولد عبدالرشید ساکنہ ہبی، واہ راجیو سنگھ ولد دلیپ سنگھ ساکنہ ساکری کے طور پر ہوئی ہے وہیں سپریڈنٹ جی ایم سی راجوری ڈاکٹر محمود بجاڑ نے کہا کہ اس حادثہ میں جن 17 افراد جی ایم سی راجوری لایا گیا ہے ۔ ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ان کی جانچ کر رہی ہے اور ہماری یہ کوشش ہے ان کو بہتر طبی سہولیات فراہم ہو وہیں اس واقعہ کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری وکاس کنڈل بھی جی ایم سی ایسوسییٹڈ ہسپتال پہنچے اور زخمیوں کا حال چال جاننے کی کوشش کی ان کے ہمراہ اسسٹنٹ کمشنر ریونیو عمران رشید کٹاریہ اور تحصیلدار راجوری بھی موجود تھے ۔ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل نے آج یہاں جی ایم سی اینڈ اے ایچ پہنچ کر ایک سڑک حدثہ میں زخمی ہونے والی کی حالت معلوم کی ۔ وہیں ڈپٹی کمشنر وکاس کنڈل نے یقین دلایا کہ حادثے کے متاثرین کو قواعد کے تحت مناسب معاوضہ بھی دیا جائے گا۔واضح رہے اس حادثہ میں اٹھارہ افراد زخمی ہو گئے، جبکہ ریحان کے قریب واقع کینچی موڑ پر پیش آنے والے اس سڑک حادثے میں تین معصوم جانیں گئیں۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ اس وقت پیش آیا جب کوٹرنکا سے راجوری جانے والے ایک ٹیمپو ٹریولر نے اپنا کنٹرول کھو دیا اور سڑک سے نیچے کھائی میں جا گرا۔حادثے کے بعد کا نتیجہ افراتفری سے کم نہیں تھا، مجموعی طور پر اٹھارہ افراد زخمی ہوئے۔ جنہیں راجوری کے جی ایم سی ایسوسی ایٹڈ ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ایک سرشار طبی ٹیم نے ان کے حالات کا جائزہ لینے اور ان سے نمٹنے کے لیے انتھک محنت کی۔وہیںڈپٹی کمشنر وکاس کنڈل زخمیوں سے ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا اور تسلی دی۔ مزید برآں، انہوں نے طبی ٹیم کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو انتہائی جامع اور موثر علاج فراہم کیا جائے، پیچیدگیوں کے خطرے کو کم سے کم کیا جائے اور صحت یابی کے لیے ہموار راستے کو یقینی بنایا جائے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے آج راجوری میں ہوئے المناک سڑک حادثے میں جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اِظہار کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’مجھے آج راجوری میں ہوئے سڑک حادثے کے بارے میں جان کر شدید صدمہ پہنچا ہے جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں اور بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ میں سوگوار کنبوں کے ساتھ دلی ہمدردی اورتعزیت کا اِظہار کرتاہوں اور زخمیوں کی جلد صحتیاتی اور شفایابی کے لئے دعا کرتا ہوں ۔میں نے ضلع اِنتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ متاثرہ افراد کو تمام ضروری مدد فراہم کریں۔‘‘وہیں اس واقعہ پر چیئرمین ضلع ترقیاتی کونسل راجوری نے ایڈوکیٹ چوہدری نسیم لیاقت نے اس حادثہ میں مرنے والوں افراد کے حق میں سرکار سے ایکسکریسیہ ریلیف کی مانگ کی ہے اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ اپنی پارٹی کے نائب صدر اور سابق کابینی وزیر چودھری ذوالفقار علی نے راجوری میں سڑک حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جس میں تین مسافروں کی جان چلی گئی۔ ایک صحافتی بیان کے مطابق، چودھری ذوالفقار علی نے راجوری میں سڑک حادثے پر سخت تشویش کا اظہار کیا جو کنڈی-بدھل روڈ پر پلما کے قریب پیش آیا جس میں ایک ٹیمپو جس کا رجسٹریشن نمبر JK02AB-5535جوبدھل سے راجوری کی طرف آرہا تھا، سڑک حادثہ کا شکار ہو گیا جس میںتین مسافروں کی موت اور 16 دیگر مسافر زخمی ہو گئے۔سڑک حادثے کے فوراً بعد، انہوں نے کہا کہ انہوں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے بات کی ہے۔انہوں نے جاں بحق ہونے والے تین افراد کے لواحقین کے حق میں معاوضہ اور زخمیوں کو خصوصی طبی امداد دینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ شدید زخمیوں کو جدید علاج کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال جموں منتقل کیا جائے۔اس المناک سڑک حادثے پر اپنے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکام کو اس سڑک حادثے کی مجسٹریل تحقیقات کا حکم دینا چاہیے جس نے تین جانیں لے لیں اور 16 دیگر مسافروں کو زخمی کر دیا جب ایک مسافر گاڑی سڑک حادثے سے ٹکرا گئی۔انہوں نے سڑک حادثے کی تفصیلی مجسٹریل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، ’’حکام کو ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ کی زیادہ بھیڑ بھری گاڑیوں اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پرقدغن لگانے میں ناکامی کے لیے جوابدہی طے کرنی چاہیے‘‘۔