نئے اور پُرانے بس اڈئے پر تار کول نہ بچھانے سے روز چھوٹے چھوٹے حادثے
عمرارشدملک
راجوری : راجوری قصبہ میں تعمیروترقی کے کام ہورہے ہیں یا نہیں کہنا مشکل ہوگا لیکن نئے اور پُرانے بس اڈئے کی بات کرئے تو ان دونوں اڈوں پر مسافراور تاجر کافی مشکلات اور پریشانی میں ہیں کیونکہ چند روز قبل ان دونوں بس اڈئے پر مرامت اور تار کول بچھانے کا کام شروع کیا گیا تھا جس کے بعد مقامی تاجروں میں کافی خوشی دیکھنے کو مل رہی تھی لیکن پھر اچانک سے دونوں بس اڈوں کے کام بند ہوگے ۔ تفصیلات کے مطابق کزشتہ دو تین ہفتوں سے دونوں بس اڈئے پر مرامت اور تار کول بچھانے کے کام مکمل طور پر ٹھپ پڑئے ہیں جس سے مقامی تاجروں اور مسافروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔لازوال نمائندہ سے بات کرتے ہوئے میونسپل کمیٹی کے کونسلر سنجے شرما نے بتایا کہ پُرانے بس اڈئے کی حالت کافی تشویش ناک تھی اور سینکڑوں بار تاجروں اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی جس کے بعد انتظامیہ نے محکمہ پی ڈبلیوڈی کو ہدایت جاری کی اور محکمہ نے بھی پُرانے والے بس اڈئے کی مرامت اور تارکول بچھانے کا کام شروع کیا لیکن کچھ دنوں بعد اچانک کام بند ہوگیا اور معلوم ہو کہ محکمہ کو ابھی تک اس کام کی منظوری حکومت سے حاصل نہیں ہوئی اور محکمہ کے پاس بھی اتنے فنڈس دستیاب نہیں ہیں کہ یہ کام مکمل کرسکے ۔سنجے شرما نے بتایا کہ نئے بس اڈئے پر بھی اسطرح سے تارکول بچھانے کا کام شروع کیا گیا تھا لیکن وہاں بھی حکومت کی طرف سے منظوری نہ ملنے کی وجہ سے کام بند کردیا گیا اور اب ان دونوں الگ الگ مقامات پر مقامی تاجر اور مسافر کافی پریشان حال میں ہیں کیونکہ چھوٹے چھوٹے پتھر پھسل کر دوکانوں میں لگتے ہیں اور کئی بار تو چلتے لوگوں کو بھی پتھر لگے ہیں اسطرح روز چھوٹے چھوٹے حادثے پیش آتے ہیں لیکن پھر بھی انتظامیہ خاموشی سے تماشائی بنی ہوئی ہے ۔وہیں مقامی تاجروں نے بھی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر راجوری کے دونوں بس اڈوں کے لئے فنڈس رلیز کریں تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے ۔