راجوری میں یوٹی کا پہلا تحفہ: میڈیکل کالج راجوری نے 29عارضی ملازمین کو برخاست کردیا

0
0

برخاست ملازمین نے پریس کلب راجوری میں کیا جی ایم سی انتظامیہ کے خلاف زوردار احتجاج
حکمران ملازمت دیتے ہیں لیکن یو ٹی میں ہمیں ملازمت سے برخاست کردیا گیا: مظاہرین
عمرارشدملک
راجوری : میڈیکل کالج راجوری میں تقریباً ۴ ماہ قبل 29عارضی ملازمین کو بھرتی کیا گیا تھا جو کہ مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھتے تھے اور آج جب کہ ۴ ماہ گزار چکے ہیں تو ایسے میں جی ایم سی انتظامیہ نے بغیر کسی نوٹس کے 29کے 29کو برخاست کردیا جس کے خلاف برخاست ملازمین نے پریس کلب راجوری میں زور دار احتجاج کیا ۔تفصیلات کے مطابق راجوری میڈیکل کالج نے جنوری 2019میں مختلف شعبہ جات کے عارضی ملازمین کے لئے نوٹیفکیشن جاری کی تھی جس کے بعد ضلع راجوری اور دیگر اضلاع سے کم ازکم ایک لاکھ کے قریب بے روزگار لڑکے اور لڑکیوں نے ملازمت کے لئے فارم جمع کروائے اور تقریباً5ماہ بعد فارموں کی جانج پرتال شروع کی گئی جس میں صرف 500اُمیدوار وں کا ٹائپ ٹسٹ کے لئے انتخاب کیا گیااور ان میں سے بھی صرف 100ہی کامیاب ہوئے جنہیں وئیوا چناگیا تھا اور آخرکار 29اُمیدوار ہی کامیاب ہوئے جنہیں جی ایم سی نے ایک سال کے لئے عارضی طور پر رکھا لیکن بدقسمتی کا عالم یہ ہے کہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد یوٹی قائم کی گئی یعنی مرکزی زیر انتظامیہ جموں کشمیر کا جی ایم سی کے غریب عارضی ملازمین کو پہلا تحفہ جس میں انہیں برخاست کردیا گیا ۔پریس کلب راجوری کے سامنے 29برخاست ملازمین نے میڈیکل کالج راجوری کی انتظامیہ اور جموں کشمیر حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور اس دوران انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں 5میڈیکل کالج قائم کئے گے جہاں ایس آر او 24کے تحت ایک سال کے لئے عارضی طور پر ملازم لگایا گیا لیکن صرف راجوری میڈیکل کالج نے ہی ہمارے ساتھ دھوکہ کیا اور بغیر کسی نوٹس کے ہمیں 4ماہ مکمل ہونے پر برخاست کردیا ۔مظاہرین نے کہا کہ ایک طرف مودی حکومت بڑئے بڑئے جلسوں اور نیوزوں میں کہہ رہی ہے کہ ہم بے روزگار یوتھ کے لئے مختلف اسکیموں کو شروع کر رہے ہیں تاکہ بے روزگاری کا خاتمہ ہوسکے لیکن زمینی سطح پر یوتھ کو ملازمت سے برخاست کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جی ایم سی راجوری انتظامیہ من مرضی کر کے کالج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے کیونکہ ہم نے 4ماہ تک پوری ایمانداری سے کام کیا اور یہاں تک کے چھوٹی والے دنوں میں بھی ہم نے کام کئے لیکن آج ایک دم اچانک ہمیں پھر سے بے روزگار بنادیا گیا کیا یہی انصاف ہے کیا یو ٹی کا مقصد جموں کشمیر کی یوتھ کو بے روزگار رکھنا ہے اور اگر ایسا ہے تو پھر بغاوت بھی ہوسکتی ہے کیونکہ حکومت کی پالیسی نے ہی ہمیشہ جموں کشمیر میں تباہی کی ہے اور آج ایک بار پھر سے ہمیں دھوکہ دیا گیا ہے ۔مظاہرین نے جموں کشمیر کے لیفٹینٹ گورنرسے اپیل کی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ انصاف کرئے اور اگر انصاف نہیں تو پھر ہمیں اور ہمارے گھروالوں کو پھانسی پر لٹکا دئے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا