بلاخللی بجلی فراہمی کے محکمہ بجلی کے دعوے کھوکھلے ثابت
شیراز چوہدری
راجوری؍؍ موسم سرما کی آمد ہوتے ہی ہر سال کی طرح اس سال بھی بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی شروع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے طلباء کے ساتھ ساتھ کاروباری طبقہ کے لوگوں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ’لازوال ‘کے ساتھ بات کرتے ہوئے شہر کے چند کاروباریوں اور عام عوام کا کہنا ہے کہ ایک طرف سرکار نے تعلیم کے ساتھ ساتھ عام کاروبار کو بھی ڈیجیٹل کر دیا ہے اور اس ڈیجیٹل دور میں بجلی کی مسلسل کٹوتی کی وجہ سے عام عوام کو کافی مشکلات ہو رہی ہے ۔عوام کا یہ بھی کہنا ہے اگر کسی آدمی کو کوئی نقل لینی ہو یا کوئی فارم بھرنا ہو تو وہ ان لائن ہی بھرا جا سکتا ہے مگر ان لائن تب بھرا جائے گا جب بجلی ہوگی جس طریقے سے بجلی کی معمول سے زیادہ کٹوتی ہو رہی ہے ۔اس سے عوام کو کافی مشکلات ہو رہی ہیں ۔لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے آج کے دور میں طلبہ کی زیادہ تر تعلیم بھی ان لائن ہو چکی ہے اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ کی تعلیم کا بھی ناقابل تلافی نُقصان ہورہا ہے۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمہ کی طرف سے ہر ماہ بجلی کا موٹا بل تو اتا ہے مگر اس کے عوض سرکار کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اب جموں کشمیر کی عوام کو 24 گھنٹے بجلی فراہم کروائی جائے گی مگر 24 گھنٹے تو دور کی بات 12 گھنٹے بھی بجلی ملنا کافی مشکل عوام نے سرکار سے و متعلقہ محکمہ جات سے اپیل کی بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی کو بند کیا جائے تاکہ عام لوگوں کو راحت ملے اور انہیں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔