دہشت گردی کیخلاف مودی حکومت کی حکمت عملی جارحانہ :امت شاہ

0
0

کہابائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف سخت کارروائی کا ہی نتیجہ ہے کہ آج یہ اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍بائیں بازو کی انتہا پسندی کی وجہ سے سیکورٹی فورسز کی اموات میں کمی آئی اور یہ 1750 سے گھٹ کر 485 ہوئیں اور سوبلین افراد کی اموات 68 فیصد گھٹ کر 4285 سے 1383 ہوگئی۔یہ انکشاف کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر امیت شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف ایک جارحانہ حکمت عملی اختیار کی ہے۔ایکس پر اپنے کئی پیغامات میں امیت شاہ نے کہا ہے کہ بائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف سخت کارروائی کی وجہ سے آج یہ دم توڑ رہی ہے۔
انھوںنے کہا کہ مودی سرکار نے نکسلی سرگرمیوں والے علاقوں میں خاطر خواہ صحت نگہداشت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے کر وہاں کے غریبوں کے دلوں کو جیت لیا ہے۔مرکرزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بابصیرت پالیسیوں کی وجہ سے بائیں بازو کی انتہا پسندی کی آماجگاہ ختم ہوئی۔امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے نکسلی تشدد والے علاقوں میں ترقی اور سیکورٹی فراہم کرکے نکسل وار پر کاری ضرب لگائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی سرکار نے مجموعی ترقی میں ریاستی سرکاروں کو ساتھ لے کر وہاں کے عوام کا اعتماد حاصل کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے اعدادوشمار کے مطابق بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق تشدد میں 14-2004 کے مقابلے 23-2014 کی دہائی میں باون فیصد کمی آئی ہے اور اموات کی تعداد میں 69 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اسی طرح بائیں بازو کی انتہاپسندی کے واقعات 14862 سے گھٹ کر 7128 ہوگئے۔ بائیں بازو کی انتہا پسندی کے سبب سیکورٹی اہلکاروں کی اموات میں 72 فیصد کمی آئی اور 14-2004 میں 1750 کے مقابلے یہ تعداد 23-2014 کی دہائی میں گھٹ کر 485 ہوگئی۔
سویلین افراد کی اموات 68 فیصد گھٹی ہیں اور 1385سے کم ہو کر 4285 ہوگئی ہیں۔ اسی طرح 2010 میں تشدد والے اضلاع کی تعداد 96 تھی جس میں 53 فیصد کمی آئی اور 2022 میں یہ 415 ہوگئی۔ اس کے ساتھ ساتھ تشدد کی رپورٹ والے پولیس تھانوں کی تعداد 2010 میں 465 سے گھٹ کر 2022 میں 176 ہوگئی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا