’دہشت گردی پاکستان کی دین‘

0
0

سیکورٹی صورتحال میں مثبت تبدیلی سب کے سامنے عیاں :آر آر سوئن
یواین آئی

سری نگر؍؍جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوئن نے منگل کے روز کہاکہ چیلنجوں کے باوجودبھی سیکورٹی صورتحال میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے دہشت گرد دراندازی کے ذریعے اس طرف آکر حالات خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم ہمیں پورا یقین ہے کہ جس طرح سے حالات بدل رہے ہیں وہ دن دور نہیں جب عام شہری دہشت گردوں کو دھر دبوچ کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سپرد کریں گے۔ان باتوں کا اظہار ڈی جی پی نے اونتی پورہ میں عوامی دربار کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جنوبی کشمیر میں آج پہلا عوامی دربار منعقد ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے اپنے مسائل ابھارے۔انہوں نے مزید کہاکہ کچھ سارے مسائل کو موقع پر ہی حل کرنے کے احکامات صادر کئے اور جوپیچیدہ مسائل ہیں انہیں قانون کے دائرے میں رہ کر حل کرنے کی بھر پور سعی کی جائیگی۔ڈی جی پی نے کہاکہ لوگوں کے مسائل حل کرنا ترجیحات میں شامل ہیں اور اس حوالے سے پولیس محکمہ چوبیس گھنٹے کام کررہا ہے۔جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ حالات پوری طرح سے کنٹرول میں ہے۔انہوں ے کہاکہ جموں وکشمیر میں امن و قانون کی صورتحال میں کافی بہتری واقع ہوئی ہے اور یہ سب کے سامنے عیاں ہے۔پولیس چیف نے کہاکہ دو چار دہشت گرد پاکستان سے چوری چھپے یہاں آکر چند مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں منے مزید بتایا کہ پاکستانی دہشت گردوں کے ساتھ چند لوگ ہو سکتے ہیں لیکن مجموعی طورپر جموں وکشمیر کے لوگ اس کے خلاف ہیں۔پولیس سربراہ نے واضح کیا کہ دہشت گردی کا مسئلہ باہر سے یہاں پر آرہا ہے جبکہ جموں وکشمیر لوگ اس سے نفرت کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی دہشت گرد چوری چھپے یہاں آکر ہمارے ساتھ لڑتا ہے یہ چیلنج راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بھی کسی حد تک موجود ہیں۔ان کے مطابق دھیرے دھیرے ماحول بدل رہا ہے اور وہ دن دور نہیں جب عام شہری دہشت گردوں کو دھر دبوچ کر پولیس کے حوالے کریںگے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا