یواین آئی
لکھنؤ؍؍اترپردیش میں گورکھپور دہشت گردی فنڈنگ معاملہ میں مطلوب ماسٹر مائنڈ رمیش شاہ کو مہاراشٹر کے پونے سے اے ٹی ایس کی کانپور یونٹ اور مہاراشٹر اے ٹی ایس کی مشترکہ ٹیم نے گرفتار کر لیا۔اے ٹی ایس کے سرکاری ذرائع نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ شاہ کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر لکھنؤ لایا جا رہا ہے اور اس کو عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ پر لیا جائے گا۔ ملزم سے پیشگی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہ کو پونے سے دونوں ریاستوں کی اے ٹی ایس کی مشترکہ ٹیم نے 19 جون کو گرفتار کیا تھا۔ قابل غور ہے کہ 24 مارچ 2018 کو اتر پردیش اے ٹی ایس کی ٹیم نے ضلع سے چھ ملزمان کو پاکستانی ہینڈلر کی ہدایت پر مجرمانہ سازش اور جعل سازی کرتے ہوئے ملک میں مختلف بینک اکاؤنٹس میں مختلف مقامات سے بڑے فنڈز منگواکر اسے مختلف مقامات اور لوگوں کو فراہم کرنے کے سلسلے میں دفعہ 420، 467، 468، 471، 120 بی، 121 اے کے تحت اے ٹی ایس تھانہ لکھنؤ میں رپورٹ درج کر کے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پورے نیٹ ورک کا سرغنہ رمیش شاہ تھا۔ذرائع نے بتایا کہ ان ملزمان سے کی گئی تفتیش اور دیگر ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق معلوم ہوا کہ بنیادی طور پر ماسٹر مائنڈ رمیش شاہ ہی پاکستانی ہینڈلر کی ہدایت پر ہندوستان کے مختلف صوبوں سے الگ الگ تاریخوں میں بڑی رقم جمع کرائی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھی مشرف اور مکیش معاملہ میں اس کا ساتھی ہے اور ان کے فون اور ڈائری سے برآمد فرضی شناختی کارڈ، بینکوں کی پاس بک، اے ٹی ایم کارڈ، لیپ ٹاپ اور فون ریکارڈنگ وغیرہ، ماضی میں ملے زیادہ تر دستاویز رمیش شاہ کی ہی ھینڈ رائٹنگ میں ہیں۔ شاہ کو ہی یہ خبر ہوتی تھی کہ مختلف بینک اکاؤنٹس سے رقم نکلوا پاکستانی ہینڈلر کے پاس کیسے بھیجنا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس کی ہدایات پر ہی جموں و کشمیر، کیرالہ سمیت کئی ریاستوں سے ایک کروڑ روپے سے بھی زیادہ کی رقم حاصل کی گئی اور اسے نکال کر الگ الگ مقامات پر تقسیم کیا گیا۔ رمیش شاہ کو ہی انٹرنیٹ کے توسط سے پتہ چلتا تھا کہ رقم آ گئی ہے اور پھر مکیش، رمیش کے ہی کہنے پر اکاؤنٹ ہولڈروں کو فون کرکے پیسہ آنے کی تصدیق کرتا تھا اور اکاؤنٹ ہولڈرز کو ان کا حصہ دے کر باقی رقم نکلوا لیتا تھا جو رمیش کے ہی بتائے ہوئے لوگوں کو تقسیم کیا جاتا تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ اے ٹی ایس منیش سونکر کی ٹیم کے سب انسپکٹر خادم سجاد، کانسٹبل رام جس اور سنجے سنگھ نے رمیش شاہ کو گرفتار کیا۔ گرفتار کرنے والی ٹیم کو آئی جی اے ٹی ایس کی طرف سے ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیاہے ۔