کاربن فائبر سینٹر کا رکھا سنگ بنیاد،این اے ایل شعبے میں تحقیق اور ترقی کے کاموں کاجائزہ لیا
یواین آئی
بنگلورو؍؍نائب صدر جمہوریہ ہند جگدیپ دھنکھڑ نے پیر کو یہاں نئے ملکی تربیتی طیارے ہنسا این جی کی خصوصی طور پر منظم پرواز کا مشاہدہ کیا۔یہ پرواز ہندوستان ایروناٹکس کے بنگلورو ہوائی اڈے پر کی گئی۔ ہنسا این جی ایک نئی نسل کا چھوٹا دو سیٹوں والا فلائٹ ٹریننگ ہوائی جہاز ہے، جس کو چلانے میں کم خرچ آتا ہے۔ یہ طیارہ انڈین کونسل آف انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) اور نیشنل ایرو اسپیس لمیٹڈ (این اے ایل) نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔
بنگلورو کے آج کے دورے کے دوران، مسٹر دھنکھڑ نے نیشنل ایرو اسپیس لمیٹڈ (این اے ایل) کی سہولیات کا معائنہ کیا، جہاں انہیں ہوا بازی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کے کاموں کے بارے میں بتایا گیا۔دورے کے دوران نائب صدر جمہوریہ نے یہاں این اے ایل کیمپس میں کاربن فائبر اور پری پریگس سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو تبدیلی کی اختراعی ٹیکنالوجیز کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کوانٹم کمپیوٹنگ سسٹم تیار ہے۔ آپ جانتے ہیں کہ یہ آپ سب کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوگا۔ ہم مشین لرننگ، بلاک چین، مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز کے شعبوں میں نئی انقلابی ٹیکنالوجیز تیار کرنے پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے تحقیقی اور ترقیاتی کاموں میں مصروف سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین کے رول کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے ان کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا ’’ میرے اندر بہت توانائی آئی ہے۔ بڑی طاقت آ ئی ہے۔ یہ موڈ پورے ملک کا ہے۔ زمینی حقیقت سے متاثر ہو کر میں کہتا رہا ہوں کہ ہندوستان امید اور امکانات کی سرزمین ہے۔ یہاں مجھے لگتا ہے کہ ہمارا مستقبل کا وڑن شکل اختیار کر رہا ہے۔‘‘سال2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے، مسٹر دھنکھڑ نے کہا ’’آپ کی قربانی کافی اہم ہے۔ ہندوستان کی ترقی کے سفر میں، ترقی میں، ہون میں جو قربانی ٹکنالوجی کی ہوگی، جو قربانی آپ کی ہوگی۔ ہندوستان کا سفر شروع ہو چکا ہے۔