دوست زندگی کا ایک اہم حصّہ ہیں

0
0

از قلم: آفرین عبدالمنّان شیخ۔
(ایم۔ایس۔سی۔ بی۔ایڈ۔)
سولاپور (مہاراشٹر)

ہم بچپن ہی سے دوست بنانے کا شوق رکھتے ہیں۔ ہر کوئی اچھا دوست تلاش کرتا ہے۔ ہمارے قرب وجوار میں جو ہمارے ہم عمر ہوتے ہیں۔ ہم ان میں سے نیک سیرت اور خوبصورت دوستوں کا انتخاب کرتے ہیں۔ دوست ہماری زندگی کا ایک حصہ ہوتے ہیں ۔ جن کے ساتھ ہمارا کا فی وقت گزرتا ہیں۔ جن لوگوں کی سوچ و فکر ملتی جلتی ہوتی ہیں وہ ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں اور ان میں دوستی ہو جاتی ہیں۔ دوستی کے بعد وہ مل جل کر کام کرتے ہیں۔ ایک دوست کے اعمال کا اور اس کی سوچ کا اثر دوسرے دوست پرہوتا ہیں۔ یہ دوستانہ تعلقات کے زمانے کی ابتدائ‘ ابتدائی دور سے ہو جاتی ہیں۔ یاد کیجیے جب ہم اسکول میں پڑھتے تھے۔ جماعتوں میں بچوں کے مختلف گروپ ہوا کرتے تھے۔ ایک ہوشیار طالب علموں کا، ایک کم ذہین طالب علموں اور ایک شریر طالب علموںکا ۔ اپنے ذہن پر ذرا زور ڈالیے اور سوچے کہ آپ ان میں سے کس گروپ میں شامل تھے۔ یاد آنے پر پتہ چلے گا ہم جو بھی گروپ سے منسلک تھے۔ اس گروپ کے تقریباً تمام ساتھیوں کا انجام یکساں ہوا۔ اگر ہم پڑھنے لکھنے میں پیچھے تھے۔ تو ہمارا دوست بھی پڑھنے لکھنے میں پیچھے رہنے والا ہی تھا۔ اگر ہم اس وقت ذہین طالب علموں سے دوستی کرتے تو آج ہم پڑھے لکھے اور ذہن ہوتے۔ اگر ہم اس وقت ذہین طالب علم سے دوستی کرتے تو آج انجام کچھ اور ہو سکتا تھا۔ یہ ایک مثال ہے جو زندگی کے ہر شعبے کی عکاسی کرتی ہیں۔ اس لئے دوست ایسے منتخب کریں ۔ جو وسیع الذہن ہو۔ جو مثبت سوچ وفکر کے مالک ہو۔ جو باکردار با اخلاق اور سمجھ بوجھ رکھنے والے ہو۔ جو تم سے بڑی منزل کا مسافر ہو ۔ ساتھ ہی ا یسی پارکھی نظر اور فراست والا ہو کہ تمہیں دیکھتے ہی اُسے تمہارے احساس و جذبات کا پتہ ہو جا ئے۔ ساتھ ہی وہ سچا اور اچھا انسان ہو۔ جوہمہ وقت امدادی خدمات انجام دینے کے لئے تیار رہتا ہو۔ساتھ بے غرض اور بے لوث ہو۔ سچے، پکے اور بہترین دوست کی نمایاں خصوصیات یہ بھی ہیں کہ وہ راز کو راز رکھتے ہیں۔ آپ کے ساتھ صد فیصد دیانت داری کے قول و فعل کے مراسم کے ساتھ چلتا رہتا ہو۔ وقت ضرورت آپ کی جگہ خود کو مشکل میں ڈال سکتا ہو ۔ بہترین دوست غم بانٹتے ہیں۔ آپ کے پسندیدہ ترین کھانوں اور مشغولات سے آگاہ ہوتے ہیں ۔ کوئی مشکل آن پڑ ے تو فوری مدد کیلئے پہنچتے ہیں۔ چاہے دن ہو کے رات بارش ہو کہ گرمی لبیک کہتا ہوا حاضر ہو جاتا ہے۔ا تنا ہی نہیں آپ کے والدین کے ساتھ آپ کے تمام گھر والوں کے ساتھ نہا یت عزت و احترام کے ساتھ پیش آنے والا ہوتا ہے۔کبھی کوئی ایسی بات یا عمل نہیں کرے گا جس سے آپ کو شرمندگی اُٹھائی پڑے۔ یہ چند باتیں ہیں جو کہ ماہرین کے تجربات اور مشاہدوں سے اخذ کی گئی ہیں۔جس کو میں تحریر کی ہوں۔اس کے علاوہ ماہرین یہ بات بھی کہی ہے کہ ہر شخص کے اوسطاً چار اچھے دوست ہوتے ہیں۔جن سے وہ تمام تر راز و نیاز کی گفتگو کرتے ہیں۔
مند ر جہ بالا اوصاف ہم خود اپنے اندر پیدا کریں۔ کسی دوسروں میں تلاش کرتے نہ رہے۔ جب ہم بہترین دوست کی صلاحیت و قابلیت اپنے اندر پیدا کرلے نگے تب آپ کو ایسے افراد ملنے لگے گے۔ جو آپ کی زندگی میں بے انتہا خوشیوں اور کامیابیوں کا سر چشمہ لے کر آئینگے۔ ہمارے دوستوں پر ہماری زندگی کے شعبوں کی ترقی منحصر ہوتی ہیں۔ زندگی کی خوشیاں منحصر ہوتی ہیں۔ اسی بات کو ایک بین الاقوامی موٹیویشنل اسپیکر نے کیا ہی خوب انداز میں کہا ہے کہ ’’ ہمارا مستقبل ہمارے دوستوں کے برتاؤ، کردار، اخلاق اور سوچ و فکر پر انحصار کرتا ہیں۔ ‘‘ کیوں کہ ہم کافی وقت دوستوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔ ہمارے ہر فیصلے میں دوستوں کی رائے یا مشورے شامل ہوتے ہیں۔ اس لئے سچے، اچھے اور بہترین دوستوں کا انتخاب کریں۔ خود بھی بہترین دوست بن جائے‘ جس سے ایک خوشگوار سماج وجود میں آ سکتا ہے۔ بہترین ساتھیوںاور بہترین دوستوں کے ساتھ وقت بتائیے۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ہماری اپنی زندگی پر خوشگوار حالات مرتب ہونگے ۔ساتھ ہی ایک خوشگوار سماج اور سوسائٹی اور جماعت تشکیل پا سکے گی۔ بہترین دوست بنئے‘بہترین دوستوں کے ساتھ رہیئے۔با اخلاق با کردار سماج اور معاشرہ تشکیل دیجئے۔یہی آج کی اہم ضرورت اور مانگ ہے۔کیا ہم اس راہ پر گامزن ہوجائینگے؟ کیا ایسا ممکن ہے؟ اس طرح کے سوالات ہیں جس کا جواب آنے والا وقت دے گا۔۔۔ کیوں میں صحیح کہہ رہی ہوں نا؟

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا