دربارآرہاہے!شہرکی تزین و آرائش کا سلسلہ جاری

0
0

گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 7مئی کو دربارمو دفاتر کھلیں گے
کے این ایس

سرینگر؍؍گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 7مئی 2018کو دربارمو دفاتر کھلیں گے اور اس سلسلے میں شہر کے مختلف مقامات پر تزین و آرائش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ محکمہ اسٹیٹس ، آر اینڈ بی اور ایس ڈی اے حرکت میں آئے ہیںاور اس دوران حسب روایت 7مئی کو ریاستی وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں پولیس کے چاک و چوبند دستوں کی نگرانی میں سلامی لیں گی۔ کشمیر نیوز سروس کے مطابق سرمائی دارالحکومت میں چھ ماہ تک دفاتر کھلے رہنے کے بعد 27اپریل کو بند ہوں گے اور 7اپریل کو سرینگر میں کھل کر اپنا کاج دوبارہ بحال کریں گے۔ اس دوران سرینگر میونسپل کارپوریشن ، ایس ڈی اے اور دیگر کئی محکمے حرکت میں آگئے ہیں اور انہوں نے یہاں اپنے اپنے کامو ں میں تیزی لائی ہے۔ ادھر سرینگر کے لعل چوک، پرتاپ پارک، فلائی اور اور سیکرٹریٹ کو جانے والے راستوں کی تزین و آرئش گزشتہ ہفتوں سے جاری ہے اور ان سڑکوں کے کناروں کو سفید اور کالے روگن سے سجایا جارہا ہے۔ محکمہ آر اینڈ بی کے ایک اہلکار نے بتا یا کہ روایت کے مطابق دربارمو سرینگر یا جموں منتقل ہونے پر سڑکوں کو صاف ستھرائی کے علاوہ ان کی تزین و آرائش کی جاتی رہی ہے۔ ذرائع نے کے این ایس کو بتایا ہے کہ سیکرٹریٹ میں دفاتر کھلنے کے قبل انتظامیہ نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ مختلف لوگوں کی جانب سے فٹ پاتھوں پر کئے گئے قبضہ کو ہٹائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پرتنائو صورتحال اور جنگجوئوں کے بڑھتے حملوں کے پیش نظر انتظامیہ سرکاری افسران اور ملازمین کی سیکورٹی کو یقنی بنانے کی خاطر کڑے بندوبست کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو جموں سے سرینگر منتقل کرنے کے لیے سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپورریشن کو ہدایت کی جاچکی ہے کہ وہ وافر مقدار میں اپنی گاڑیاں کام پر لگاتے ہوئے ملازمین کی سرینگر منتقلی کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے سرکاری ریکارڈ کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے بھی ٹرکوں کی بڑی تعداد کام پرلگادی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر کی سرینگر منتقلی پر شہر سرینگر میں قائم فلائی آور کے کناروں کو بھی رنگ و روغن افسران کی نگرانی میں عمل میں لائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری افسران، بیوروکریٹ، وی وی آئی پیز لوگوں کے مکانات اور رہائشی کوارٹروں کوبھی سجایا جارہا ہے ۔ 138سالہ پرانی دربار مو کی روایت ڈوگرہ مہاراجہ کے دور میں شروع کی گئی تھی جسے آج بھی جاری ہے جس کے تحت گرمائی دارالحکومت سرینگر میں ہر سال کے ماہ اکتوبر میں دفاتر بند ہوتے ہیں اور نومبر میں مہینے میں جموں میں کھلتے ہیں جبکہ اسی طرح دربار مو کے ساتھ جانے والے دفاتر ماہ اپریل میں جموں میں بند ہوتے ہیں اور مئی کے مہینے میں سرینگر میں اپنا کام کاج شروع کرتے ہیں۔ایک محتاط اندازے کے مطابق ریاستی حکومت دفاتر کو سرینگر یا جموں منتقل کرنے پر کروڑوں روپے صرف کرتی ہے جس پر خزانہ عامرہ پر کافی بوجھ پڑتا ہے۔ دربارمو کرنے والے دفاتر وں کی تعداد 40ہے جو پورے طور پر اپنا کام کاج اپنے اپنے وقت پر جموں یا سرینگر منتقل کرتے ہیں۔ جبکہ 45دفاتر عارضی طور پر جموں یا سرینگر منتقل ہوتے ہیں۔دربار مو کے ساتھ آنے یا جانے والے ملازمین کا ٹی اے کا تخمینہ ساڑھے تین کروڑ بتایا جاتا ہے جبکہ تین ہزار سے پنتیس سو تک ملازمین کے لیے رہائشی انتظامات سرکار کو کرنے پڑتے ہیں۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ صوبائی انتظامیہ اور پولیس نے دربار مو سرینگر منتقلی کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دی ہے تاکہ ملازمین کو کوئی مشکل پیش نہ آئے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا