کالج کی عدم دستیابی کی وجہ سے طالب علموں کو مشکلات کا سامنا
اربیہ فاطمہ
راجوری ؍؍ضلع راجوری کی تحصیل خواص کا 60000 ہزار کے قریب آبادی والا علاقہ کالج کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہاں کے طلبہ کو کئی کلو میٹر دورسندر بنی راجوری یا پھر کوٹرنکہ بدھل پہنچنا پڑتا ہے ۔وہیں مقامی لوگوں نے بتایا کہ سیاسی لوگوں نے ہمیشہ خواص کی عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا ہے اور اس علاقہ کی عوام کو ووٹ بینک طور استعمال کیا ہے اور اس عوام کا ہمیشہ استحصال کیا ہے ۔ وہیں بشین کمار بخشی نامی نوجوان نے کہا کہ اسمبلی انتخاب سے قبل خواص کو ڈگری کالج دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خواص تحصیل کی 15 پنچاتیں ہیں اور پندہ پنچاتیوں کے طلبہ کو بارویں جماعت کا امتحان پاس کر کے اعلیٰ تعلیم کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہے اور متعدد بچے بچیاں بارویں جماعت کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ مالی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے وہ سندر بنی راجوری یا کوٹرنکہ بدھل کالج میں نہیں پہنچ سکتے ہیں عوام نے ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے ۔سابقہ سرکاروں نے اس سلسلہ میں وعدہ تو کیے تھے لیکن زمینی سطح پر کوئی کارروائی نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں سے یہاں کے لوگ یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ خواص میں ڈگری کالج کا قیام عمل میں لایا جائے تا کہ یہاں کے طلبہ کو پریشانیوں سے چھٹکارا مل جائے۔