خطیب الاسلام مولانا محمد سالم قاسمی ؒ مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند کے انتقال پر الجمعیة کا اظہار ِ دکھ

0
0

الجمعیة آج اپنے سر پرست ِ اعلی ٰ اور مشفق ومہرباں سے محروم ہو گئی : شہزادانوری
لازوال ڈیسک
پونچھموت العالم موت العالم َ ، ایک عالم کی موت سارے عالم کی موت ہے ، ایک باعمل عالم جب تڑپ اور سچی لگن کے ساتھ معاشرے میں دینی فضاءکی بقاءکے لیے عزم ِ مصمم کرتا ہے تو خداوند ِ کریم کی مدد ہر چہار جانب سے اسے ڈھانپ لیتی ہیںاور ملت تادیر ایسے نقوش کی نقالی کرتی ہے ، ان خیالات کا اظہار جمعیة کے آل انڈیا جنرل سکریٹری اور جامعہ امام محمد انور شاہ کشمیری ؒ شہر ِ پونچھ کے ناظم ِ اعلی ٰ مولاشہزادانوری نے جامعہ کے جیلانی ہال میں منعقدہ تعزیتی اجلاس میں کیا ، انھوں نے کہا کہ بر صغیر پاک وہند میں پھیلے حضرت رحمہ اللہ کے لاکھوں مریدین ومتوسلین اور شاگردوں کے ساتھ آج سب سے بڑا دکھ اور غم جمعیة کو ہے جو آج اپنے سرپرست ِ اعلی اور قائد ِ بے بدل سے محروم ہو گئی ، انھوں نے کہا سن دو ہزار گیارہ میں جب یہ ناچیز حضرت کی خدمت میں سرپرستی کا دعوت نامہ لے کر حاضر ہوا تو بسر وچشم قبول فرماکر ڈھیر ساری دعاو¿ں سے نوازا اور تاحیات جمعیة کے سرپرست ِ اعلی ٰ کی حیثیت سے سرپرستی قبول فرمائی اور مفید تجاویز سے نوازتے رہے ، مولانا نے کہا کہ خداوند ِ کریم نے حضر ت کو بے پنا ہ صلاحیتوں سے نوازا ہو ا تھا جہاں آپ آل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے نائب صدر ، دارالعلوم وقف دیوبند کے صدر مہتمم ، صدر مسلم مجلس ِ مشاورت ، رکن مجلس ِ شوری ٰ انتظامیہ ندوة العلماء، رکن ِ مجلس ِ شوری ٰ مظاہر العلوم وقف ،سرپرست ِ اعلی ٰ کل ہند رابطہ ¿ مساجد ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کورٹ کے رکن ، سرپرست اسلامک فقہ اکیڈمی وہیں آپ الجمعیة الاسلامیة الخیریہ اسلامی فلاحی تنظیم شہر ِ پونچھ کے تا حیات سرپرست ِ اعلی ٰ رہے ،جب کہ حضرت رحمہ اللہ حکیم الامت مولانا اشر ف علی تھانوی ؒ کے آخری شاگر د تھے اور مصر ی حکومت کی جانب سے بر ّ ِ صغیر کے ممتاز عالم ِ دین کا نشان ِ امتیاز بھی آپ کو حاصل تھا ، مولانا انور ی نے کہا کہ مولانا رحمہ اللہ نڈر ، بے باک اور باصلاحیت اور فکر ِ ولی اللہی کے صحیح معنی ٰ میں امین تھے جنھوں نے فکر ِ قاسم کو نو دہائیوں تک مسلسل پروان چڑھایا اور ساری دنیا میں دیوبند کے شہر ہ آفاق خدمات کا مفصل تعارف کرایا ،انھوں نے کہا کہ آپ نے جمعیة کی سرپرستی اس وقت قبول فرمائی جب ہمارے قدم لڑ کھڑا رہے تھے اور ہمیں اپنے بزرگوں کے سخت سہارے اور مشاورت کی ضرورت تھی اور جب بھی سفر ِ دیوبند کے دوران جمعیة کے جمیع شعبہ جات کی رپورٹ پیش کرنے کی سعادت مقدر آئی تو ڈھیر ساری دعاو¿ں سے نوازتے اور بار بار حوصلے کو جواں کرکے آگے بڑھنے کی تلقین کرتے ، انھوں نے کہا الحمد للہ جمعیة کو ابتداءہی سے فکر ِ قاسم سے لیس حضرت رحمة اللہ علیہ کی سرپرستی ، دارالعلوم دیوبند کے روح ِ رواں اور مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم مدظلہ کی پونچھ آمد اور جامعہ کی تقریب ِ سنگ ِ بنیاد میں شرکت اور دیوبند کے شاہی خاندان اور علوم ِ انوری کے امین حضرت مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی مدظلہ کی سرپرستی حاصل رہی مگر آج جمعیة اپنے سرپرست ِ اعلی سے محروم ہو گئی ، انھوں نے مولانا رحمہ اللہ کے اہل ِ خانہ مولانا محمد سفیان قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند ، نبیرہ مولانا محمد شکیب قاسمی ڈائیریکٹر حجة الاسلام اکیڈمی دیوبند کے ساتھ اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعیة دکھ کی اس گھڑی میں مرحوم کے خاندان اور کنبے کے ساتھ دکھ کی اس گھڑی میں برابر کی شریک ہے اور دعا گو ہے کہ اللہ پاک حضرت رحمہ اللہ کو جنت الفردوس میں مقام ِ عالی نصیب فرمائے اور پس ماندگان کو صبر ِ جمیل عطا فرمائے ،آمین ، تعزیتی اجلاس کا اختتام مولانا انوری کی دعا پر ہوا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا