خشک میوہ خریداروں کی کشمیریوں کے دربارمیں بھرمار

0
0

لکھنﺅمیں شرپسندوں کی مارپیٹ کاشکار کشمیریوں کیساتھ لوگوں کی ہمدردی بڑھی،کاروبارچمکنے لگا
لازوال ڈیسک

لکھنو¿ تفریقی عناصرنے جن کشمیریوںکےساتھ مار پیٹ کرکے دنیا بھر میں اپنے وحشیانہ پن کا مظاہر کیا تھا ، پولیس انتظامیہ کے باہمی تعاون کے ساتھ اور اچھے رویہ کی بدولت وہ کشمیری پھر سے اپنی روزی روٹی کمانے کی جدوجہد میں لگ گئے اور اس بدقسمتی واقعہ کی وجہ سے اب لوگ ان کشمیریوںکی دکان پر پہنچ رہے ہیں اور اس سے خشک فروٹ خرید رہے ہیں۔یہی ہمارا ہندوستان ہے اور یہی ہندوستانیت کی جب مٹھی بھر لوگ اپنی نفرت کی آگ میں ملک کے سماجی تانے بانے کو جھلسانے کی کوشش کرتے ہیں تب ایسے ڈھیر سارے اچھے لوگ ان زخموں پر مرہم لگانے جمع ہو جاتے ہیں جو زخم ایسے برے لوگوں کی طرف سے دے دیئے جاتے ہیں۔اتر پردیش کی راجدھانی لکھنو¿ میں بدھ کو بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں کچھ کشمیری نوجوان خشک فروٹ فروخت کر رہے تھے وہاں کچھ رائٹ ونگ سے منسلک بھگوادھاری لوگ پہنچ گئے وہاں انہوں نے خشک فروٹ بیچ رہے کشمیری نوجوانوں کے ساتھ بے حیائی کی، خشک میوہ بیچ رہے کشمیری نوجوانوں کو لاٹھی اور لات گھسونسے اور کشمیری نوجوان مردوں کے ساتھ کی گئی بے حیائی کی ویڈیو بھی بنائی ۔ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی جس کے باز اس واقعہ کی کافی تنقید کی گئی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لکھنو¿ پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے مارپیٹ کرنے والے نوجوانوں میں سے چار نوجوانوں کو حراست میں لے لیا تھا۔دراصل دو کشمیری نوجوان لکھنو¿ کے حسنگج میں فٹ پاتھ پر خشک فروٹ بھیج رہے تھے تبھی وہاں کچھ وشو ہندو پارٹی سے وابستہ لوگ پہنچ گئے جوگی بھگوا کے کرتے پہنے ہوئے تھے بھگوادھاری لوگوں نے پہلے کشمیری نوجوانوں سے ان آدھار کارڈ مانگا اور اس کے بعد وہ ان پتھر باز کہہ کر پیٹنے لگے تھے۔اگرچہ مارپیٹ کر رہے نوجوانوں سے وہاں کے کچھ مقامی لوگوں نے کشمیری نوجوانوں کو بچایا۔ بعد میں لکھنو¿ پولیس نے اس پر ایکشن لیتے ہوئے 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا