’’ خدمت سے اللہ کا قرب حاصل ہو تا ہے‘‘

0
0

صوفیہ بانو
ہوڑہ

خدمت چاہے جس طرح کی بھی ہو ، اسے کر تے رہنا چاہیئے ، اس سے اللہ کی قربت حاصل ہو تی ہے ۔ لیکن اکثر میں نے دیکھا ہے کہ ہماری بہنیں آج کل کسی کی خدمت کر نا پسند نہیں کر تیں ۔ اگر کسی کے پاس دولت ہے تو ایک دو خادمہ رکھ کر خدمت کر واتی ہیں ، جبکہ خادمہ بہت تنگ دست اور مجبور ہو تی ہیں وہ دوسروں کی خدمت کر کے اپنے گھر کا خرچ چلاتی ہیں ، یہاں تک اپنے والدین کی بھی خدمت کر تی ہیں ، لیکن کچھ خاتون اپنے والدین کی بھی خدمت کر نا پسند نہیں کر تیں ۔
میں جب شادی کر کے اپنے سسرال آئی تو میری ساس کہا کر تی تھیں کہ جو کسی کی خدمت کر تا ہے وہ اپنے لئے کر تا ہے ۔ میں من ہی من میں سوچا کر تی تھی کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے ، دوسرے کی خدمت کر ینگے تو اپنے لئے کیسے ہو گا ، لیکن اب سمجھ میں آیا کہ بات میری ساس کی بالکل صحیح تھی کہ جب ہم کسی خدمت کرینگے تبھی تو میرے وقت پر کوئی کام آئے گا ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ، مریض کے پاس جتنی دیر رہو گے گویا باغ جنت میں رہو گے، مریض کے پاس رہنے سے اس کی عیادت کر نے سے جب اتنا ثواب ہے تو اس کی خدمت کر نے کا کتنا ثواب ہو گا ۔ آج کل بہت سی خواتین کا یہ رونا رہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے چلتے پھرتے دنیا سے اُٹھا لے ، لیکن شاید ان کو پتا نہیں کہ جب یہ کسی کی خدمت ہی نہیں کئے تو ان کی خدمت کون کرے گا ۔
میری بہنیں مر نے کی تمنا کرتیں ہیں لیکن خدمت کر نا گوارا نہیں کر تیں ، خدمت کر نے کو ایک گرا ہوا کام سمجھتی ہیں ، جبکہ انہیں معلوم ہو نا چاہیئے خدمت مریض کے لئے دوا ہے اور میرے لئے دعاہے ، اس سے اخلاق بھی بنتے ہیں اور رشتے میں پختگی بھی آتی ہے ۔
رسول اللہ کے خدمت گار ویسے تو صحابہ کرام تھے جو ہر وقت آپ کی خدمت کے لئے پیش پیش رہتے تھے ، لیکن چند حضرات ایسے ہیں جن کی شمار رسول اللہ کے خاص خادموں میں ہو تا ہے ۔ جیسا کہ حضرت انس بن مالکؓ ، حضرت ابوذر، حضرت عبد اللہ ؓ ، حضرت سعد ؓ اور حضرت بلال ؓ تھے ۔ آخر میں اللہ سے دعا کر تی ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہماری سب بہنوں اور بیٹیوں کو خوب خوب خدمت کر نے والی بنائے ۔ آمین۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا