خاندانوں کے چنگل سے باہر آنے کے بعد وقف بورڈ اب ایک نیا متحرک اِدارہ بن گیا:اندرابی

0
0

نئے کاموں کا افتتاح ،راجوری میں وقف کیمپس کا سنگ بنیاد رکھا، ضلع انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی،متعددوفودسے ملاقی
منظورحسین قادری

راجوری؍؍ریاستی وزیر اور جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے پیر پنچال خطے کے اپنے دورے کے تیسرے دن راجوری کے پنج پیر میں جموں و کشمیر وقف بورڈ کی طرف سے تعمیر کی جانے والی نئی مسجد کا سنگ بنیاد رکھا۔ بعد ازاں انہوں نے راجوری میں نئی پایہ ٔ تکمیل کوپہنچی عیدگاہ جامع مسجد کا معائنہ کیا اور کیمپس میں نئے اپ گریڈ اور تجدید شدہ سینیٹری کمپلیکس کو بھی عوام کے لیے وقف کیا۔ ڈاکٹر اندرابی نے راجپوری میں بھٹیاں شریف میں سینٹری کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا۔ پورے جموں و کشمیر میں وقف بورڈ کی تعمیر نو کے منصوبے کے جاری دوسرے مرحلے کے تحت تمام درگاہوں پر بنیادی ضروریات پیدا کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اندرابی نے کہا کہ وہ چند ماہ قبل اپنے دورے کے دوران کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے اس بار ضلع راجوری کا دورہ کرکے بہت خوش ہیں۔ اندرابی نے کہا،’’جے اینڈ کے وقف بورڈ اب ایک نیا متحرک ادارہ ہے جو خاندانوں کے چنگل سے باہر آنے کے بعد بہت بدل گیا ہے جنہوں نے اس کے اثاثوں کو کسی بھی حد سے زیادہ لوٹا‘‘۔انہوں نے عوامی مسائل کے حل کے لیے راجوری میں ضلع انتظامیہ کی میٹنگ طلب کی۔ ڈاکٹر اندرابی نے بغیر کسی تاخیر کے عوامی شکایات کا جواب دینے پر انتظامیہ کی ستائش کی۔ پہاڑی کمیونٹی کے وفد نے ڈاکٹر اندرابی کی کوششوں اور بی جے پی حکومت کی جانب سے پچھتر سال کی جدوجہد کے بعد اس کمیونٹی کو ایس ٹی کی فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ وفد سے بات کرتے ہوئے اندرابی نے کہا کہ مودی جی ہندوستان کی جامع ترقی کے چیمپئن ہیں۔بی جے پی کے رہنماؤں کے ایک وفد نے بھی ڈاکٹر درخشاں سے ملاقات کی اور پیر پنچال کے علاقے میں ان کی باقاعدہ اور مسلسل رسائی کے لیے شکریہ ادا کیا۔ راجوری میں بی جے پی کیڈر بیس کو مزید مضبوط کرنے کے لیے انٹرایکٹو سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ضلع کے علماء کے ایک وفد نے بھی اندرابی سے ملاقات کی اور وقف بورڈ کو نئی زندگی دینے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ پیر پنچال رینج میں میگا صوفی کانفرنس کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اندرابی نے مذہبی اسکالرز کی کوششوں کی بھی تعریف کی جنہوں نے عقیدے کے نام پر انتہا پسندی اور تشدد کے انتہائی مشکل وقت میں روحانی جامع روایت کو زندہ رکھنے میں ان کے بے پناہ تعاون کو سراہا۔وقف چیرپرسن کے ساتھ وقف بورڈ کے سی ای او ڈاکٹر سید ماجد جہانگیر اور ایڈمنسٹریٹر رفیق انجم ملک بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا