حکومت ہند پہاڑیوں کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دینے سے گریز کرے

0
0

صدیوں سے دبی کچلی قوم سے انصاف کے بجائے مزید ظلم نہ کیا جائے: محبت علی چوہدری
شیراز چوہدری
راجوری؍؍معروف ٹرائبل کارکن محبت علی چوہدری نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ اپر کلاسیس و الیٹ کلاسیس کو شیڈول ٹراہب کا درجہ نہ دیا جائے۔ پہاڑی برادری کی مانگ کو 1991 کی حکومت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ یہ آئین و قانون کے خلاف ہے۔ کیونکہ یہ پہاڑی زبان کی بنیاد پر ایس ٹی کا درجہ مانگ رہے تھے۔ گوجر بکروال برادری جموں و کشمیر کی تیسری سب سے بڑی برادری ہے جس کی آبادی 35لاکھ سے زاہد نفوس پر مشتمل ہے۔ جوکہ جموں کشمیر کی سب سے پسماندہ ترین آبادی ہے جس نے دہایوں سے اکثریتی طبقے کا ظلم و ستم کو برداشت کیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گوجر بکروال کو شیڈول ٹرائب کا درجہ ان کی ایتھنیسیٹی اپنا ایک الگ کلچر اور سماجی ناانصافی کی بنیاد پر دیا گیا تھا نہ کہ زبان کی بنیاد پر دیا گیا تھا۔ جبکہ پہاڑی برادری شیڈول ٹرائب کا درجہ پہاڑی زبان کی بنیاد پر مانگ رہی ہے جوکہ سراسر آئین کے منافی اور شیڈول ٹرائب دینے کے طور طریقے کے خلاف ہے۔ ایس ٹی کے علاوہ مرکزی سرکار پہاڑیوں کو جو مرضی درجہ دے اس سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لہٰذا حکومت ہند گوجر بکروال قبیلے کے خلاف کوئی بھی اقدام اٹھانے سے پہلے ہمارے ساتھ ہو رہے ناروا سلوک سے ضرور باخبر رہے۔ گوجر بکروال قبیلہ ایک پرامن قبیلہ ہے جس نے ہمیشہ ملک دشمن طاقتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔ اور اگر مرکزی سرکار ہمارے حقوق کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھاتی ہے تو ہماری 35 لاکھ کی آبادی سڑکوں پر اترے گی اور اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بناے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا