حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں امیر اور غریب کے درمیان فرق بڑھا: کھڑگے

0
0

نئی دہلی، //کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے اس کی پالیسیوں کو تفرقہ انگیز قرار دیا اور کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری اپنے عروج پر ہے اور آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھ رہا ہے پیر کے روز یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں پارٹی کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی(سی ڈبلیو سی) سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ تقسیم کی پالیسیاں ملک کے لیے پریشان کن ہیں۔ مودی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان خلیج مسلسل بڑھ رہی ہے۔ آئینی اقدار اور وفاقی ڈھانچے پر حملے ہو رہے ہیں اور سماجی تناؤ پیدا کیا جا رہا ہے۔

خواتین کے ریزرویشن پر مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ خواتین کو طاقت دینے کا سب سے زیادہ کام کانگریس نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے ویژن کی وجہ سے خواتین کو پنچایتی راج اور میونسپل باڈیز میں ریزرویشن ملا اور یہی وجہ ہے کہ ہندوستان میں دنیا میں سب سے زیادہ تقریباً 14 لاکھ منتخب خواتین ہیں۔

انہوں نے مودی حکومت کی خواتین ریزرویشن پالیسی کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج پورے ملک کے لوگ حیران ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے او بی سی خواتین کو خواتین کے ریزرویشن کے دائرے میں کیوں نہیں رکھا۔ یہی نہیں مردم شماری اور حد بندی کی شرط خواتین کے ریزرویشن کو پیچیدہ بنانے کے لیے لگائی گئی ہے اور یہ بھی معلوم نہیں کہ یہ کب حقیقت بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس 2024 کے انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ او بی سی خواتین کی سیاسی شرکت کا تعین کرنے کے ساتھ خواتین کے ریزرویشن کو فوری طور پر نافذ کرے گی۔

کانگریس صدر نے کہا، "آج ملک میں کمر توڑ مہنگائی ہے، 45 برسوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے اور حکومت نئی پنشن اسکیم پر سرکاری ملازمین میں زبردست ناراضگی کو نظر انداز کر رہی ہے۔” انہوں نے ذات پات کی مردم شماری کو بھی ایک اہم معاملہ قرار دیا اور کہا کہ کانگریس پورے ملک میں ذات کی بنیاد پر مردم شماری کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہے۔ یہ ایک اہم معاملہ ہے لیکن حکمران جماعت اس پر خاموش ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا