حکومت قبائلی پالیسی کو متعارف کرنے کی وعدہ بند : ذوالفقار

0
0
  • کئی وفود وزیر سے ملے ، درپیش مسائل سے آگاہ کیا
    لازوال ڈیسک
    جموں؍؍خوراک ، شہری رسدات و امور صارفین اور قبائلی امور کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ حکومت ریاست میں قبائلی پالیسی لانے کی وعدہ بند ہے تاکہ قبائلی آبادی کو راحت مل سکے ۔کٹھوعہ ، سانبہ ، جموں اور راجوری سے تعلق رکھنے والے کئی وفود نے آج جموںمیں وزیر موصوف کے ساتھ بات کی اوراپنے اپنے مسائل ان کی نوٹس میںلائے ۔وزیر نے وفود کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی طبقے کی بہبودی کو یقینی بنانے کی خاطر سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید نے الگ سے ایک قبائیلی وزارت وجود میںلائی۔انہوں نے کہا کہ ٹرائبل پالیسی کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئیں گے۔وزیر نے تعلیم کی اہمیت کا اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، کٹھوعہ ، پونچھ اور ڈوڈہ میں 6ہوسٹلوں کو رہائشی سکولوں میں تبدیل کیا جائے گااور اس مقصد کے لئے 1050لاکھ روپے واگزار کئے گئے ہیں۔انہوں نے قبائلی طبقے کے طلاب کے لئے کئے جارہے فلاحی اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ذوالفقار علی نے مزید کہا کہ 2016-17 کے دوران ریاست کے 11 اضلاع میں 11کلسٹر ٹرائبل ماڈل ولیج منظور کئے گئے۔ علاوہ ازیں تین اضلاع میں 2017-18کے دوران 6 ماڈل ولیج منظور کئے گئے جہاں بنیادی سطح کی ہرممکن سہولیت دستیاب ہوگی ۔وزیر نے مزید کہا کہ حکومت نے اگری راجوری اور سنگرونی پلوامہ میں دو گائوں کو ملک ولیجز کے طور پر قائم کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ راجوری ، سانبہ ، کٹھوعہ اور جموںمیں 125دودھ جمع کرنے کے یونٹ قائم کئے جائیں گے تاکہ وہاں قبائلی نوجوانوںکے لئے روزگار کے وسائل پیدا کئے جاسکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کھمبر میں ٹرائبل ریسرچ انسٹی چیوٹ قائم کیا جارہا ہے اور ریاست کے ہر ایک ضلع میں شیپ یونٹ قائم کئے جارہے ہیں تاکہ بھیڑ پالن کو فروغ حاصل ہوسکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا