یہ پہل تعلیمی سیشن 2024-25کے لیے پردھان منتری اچتر شکشا پروٹساہن یوجنا کے تحت خصوصی اسکالرشپ اسکیم کا حصہ ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے اور جموں و کشمیر اور لداخ کے نوجوانوں کی مدد کے لیے، گورنمنٹ ڈگری کالجوں، گورنمنٹ پولی ٹیکنیک کالجوں، اور گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکولوں کے پرنسپلوں اور نوڈل افسران کے لیے آج ایک جی سی ڈبلیو گاندھی نگرمیںجامع تربیتی کم بیداری ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ پہل تعلیمی سیشن 2024-25کے لیے پردھان منتری اچتر شکشا پروٹساہن یوجنا کے تحت خصوصی اسکالرشپ اسکیم کا حصہ ہے۔
ورکشاپ کا افتتاح ڈاکٹر ابھے جیرے، وائس چیئرمین اے آئی سی ٹی ای نئی دہلی نے کیا۔اپنے کلیدی خطاب میں، ڈاکٹر ابھے جیرے نے پسماندہ طبقات کے طلباء کو بااختیار بنانے کے لیے تعلیمی بنیادی ڈھانچے اور سپورٹ سسٹم کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پسماندہ نوجوانوں کو یکساں تعلیمی مواقع فراہم کرنے میں اسکیم کی اہمیت پر مزید زور دیا۔اس تقریب میں جموں و کشمیر اور لداخ کے تقریباً تمام تعلیمی اداروں کی فعال شرکت دیکھنے میں آئی۔اس تقریب کے لیے کل 352 شرکائ، جن میں 51 پرنسپل اور کالجوں کے 60 نوڈل افسران شامل تھے۔ ڈاکٹر اجیت انگرال، کنسلٹنٹ SAGB نئی دہلی نے اسکالرشپ اسکیم کے اہم پہلوؤں، درخواست کے عمل، اہلیت کے معیار اور طلبائ کے لیے مجموعی فوائد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بصیرت انگیز سیشنز کا انعقاد کیا۔ اس سیشن کو پرنسپلز اور نوڈل افسران کو ان کے متعلقہ اداروں میں اسکالرشپ اسکیم کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے ضروری معلومات اور آلات سے لیس کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
پروفیسر راجینتر بی کاکڑے، ایڈوائزر ایس اے جی بی، نئی دہلی نے کہا کہ یہ ورکشاپ اس بات کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے کہ خصوصی اسکالرشپ اسکیم کے فوائد ہر مستحق طالب علم تک پہنچیں۔ پروفیسر راجینترا نے مزید کہا، "تعلیمی رہنماؤں کی طرف سے دکھائی جانے والی فعال شرکت اور جوش و جذبے سے جموں و کشمیر اور لداخ میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے ہمارے اجتماعی مقصد کو تقویت ملتی ہے۔”
آر کے گنجو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ایس اے جی بی، نئی دہلی نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں پی ایم ایس ایس ایس کی اہمیت پر زور دیا جس سے جموں و کشمیر اور لداخ کے UTs کے طلباء کا روشن مستقبل بنتا ہے۔ورکشاپ نے انٹرایکٹو بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کیا، جہاں شرکاء نے اسکالرشپ پروگراموں کے انتظام میں اپنے تجربات، چیلنجز اور بہترین طریقوں کا اشتراک کیا۔ ان مباحثوں کا مقصد اسکالرشپ اسکیم کے مؤثر طریقے سے پھیلاؤ میں کسی بھی ممکنہ رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے ایک باہمی تعاون کے طریقہ کار کو فروغ دینا تھا۔
ورکشاپ کی ایک اہم بات پردھان منتری اچتر شکشا پروٹساہن یوجنا پر تفصیلی پریزنٹیشن تھی، جس کا مقصد معاشی طور پر کمزور طبقوں کے ہونہار طلباء کو ان کی اعلیٰ تعلیم کے لیے مالی مدد فراہم کرکے ان کی مدد کرنا ہے۔ یہ اسکیم سب کے لیے ایک جامع اور قابل رسائی تعلیمی ماحول بنانے کے لیے حکومت کے وسیع تر وژن کا ایک حصہ ہے۔خصوصی سکریٹری، محکمہ ہائر ایجوکیشن، روی شنکر، جنہوں نے اس ورکشاپ کے انعقاد میں اہم رول ادا کیا، نے اسکالرشپ اسکیم کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ محکمہ اس میں شامل تعلیمی اداروں کو ضروری مدد اور وسائل فراہم کرتا رہے گا۔
پروفیسر ایس پی سرسوت، نوڈل پرنسپل اور میزبان کالج کے پرنسپل نے نوڈل افسروں پر زور دیا کہ وہ اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے میں اہل طلباء کی فعال طور پر مدد کریں اور ان کی رہنمائی کریں اور تمام ضروری تعاون فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ڈاکٹر نیتو رینا، کوآرڈینیٹر، پی ایم ایس ایس ایس کمیٹی، جی سی ڈبلیو گاندھی نگر نے اپنی ٹیم کے ساتھ، ورکشاپ کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ ڈاکٹر سوگندھا مہاجن، اسسٹنٹ پروفیسر باٹنی نے اسٹیج کو سنبھالا اور ڈاکٹر کرن کالرا، اسسٹنٹ پروفیسر، انگلش نے باقاعدہ شکریہ کی تحریف پیش کی۔جیسے ہی ورکشاپ کا اختتام ہوا، شرکاء نے اپنے طالب علموں کی بہتر خدمت کے لیے حاصل کردہ بصیرت کو بروئے کار لانے کے لیے اپنے شکرگزار اور عزم کا اظہار کیا۔ اس ورکشاپ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی کوشش جموں و کشمیر اور لداخ کے نوجوانوں کے لیے ایک روشن مستقبل بنانے کی جانب ایک امید افزا قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔