یواین آئی
نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی کے اشیا اور سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ایمانداری کی جیت اور ایمانداری کا جشن بتائے جانے کے سلسلے میں سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ان پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ توپھر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کیوں اس کی مخالفت کی تھی اور کیوں پانچ سال تک اسے روکا؟ مسٹر مودی نے اتوار کو ‘من کی بات’ میں جی ایس ٹی کے ایک سال مکمل ھونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا اس سے لوگوں کا ‘ایک ملک ایک ٹیکس ‘کا خواب پورا ہو گیا۔ انہوں نے جی ایس ٹی کو ایمانداری کی جیت اور ایمانداری کا جشن بتایا تھا جس نے ملک سے انسپکٹر راج کو ختم کر دیا۔سابق وزیر خزانہ نے ٹوئیٹر کے ذریعے پیر کو مسٹر مودی پر نشانہ لگایا اور کہا اگر جی ایس ٹی ‘ایمانداری کی جیت’ اور ‘ایمانداری کا جشن’ ہے ، تو بی جے پی نے اس کی مخالفت کیوں کی اور کیوں اسے پانچ سال تک روکا۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور نگراں وزیر خزانہ جی ایس ٹی کے نفاذ میں ان گنت خامیوں پر بولنے سے کیوں کترا رہے ہیں۔ مسٹر چدمبرم نے کئی ٹویٹس کئے ۔انہوں نے لکھا 12 مہینے کے گزرجانے کے بعد بھی جی ایس ٹی آردو فارم اور جی ایس ٹی آر فارم 3 ابھی تک نوٹیفائی کیوں نہیں کیا گیا۔ حکومت عارضی طور پر جی ایس ٹی آر بی 3 کو کب تک استعمال کرسکتی ہے ۔ کیا یہ قانونی طور پر جائز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا حکومت کو اس بات کی معلومات ہے کہ لاکھوں تاجروں اور برآمد کنندگان پر اثر پڑ رہا ہے کیونکہ ان کا پیسہ پھنسا ہوا ہے اور فوری طور پر رقوم کی واپسی نہیں ہو رہی ہے ۔ واضح رہے کہ مودی حکومت نے گزشتہ سال یکم جولائی سے مختلف ٹیکس کو شامل کرکے جی ایس ایس کو نافذ کیا ہے ۔ اس کے بعد، جی ایس ٹی کے تحت اشیاء کی ٹیکس کی شرح پر کئی مرتبہ نظر ثانی کی گئی ہے ۔
’امن کی تلاش میںدِلی نئی پالیسی تلاش میں‘