’جوبائیومیٹرک نظام اپنائے گاوہی جون کی تنخواہ پائے گا‘ حکومت نے فوری بائیو میٹرک نظام کی عمل آوری کیلئے احکامات جاری کئے

0
0
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری یقینی بنانے کی غرض سے محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکرٹری نوین کمار چودھری نے آج بائیو میٹرک حاضری نظام پر فوری طور عمل آوری کے احکامات جاری کئے ۔سرکاری حکمنامے کے مطابق تمام سرکاری ملازمین /افراد جنہیں تنخواہ ،مشاہرات وغیرہ حاصل ہوتا ہے کو جون 2018ء سے کوئی تنخواہ یا مشاہراہ نہیں دیا جائے گا جب تک کہ وہ اپنے آپ کو بائیو میٹرک حاضری نظام میں اپنا نام اندراج نہیں کروائے گا۔(آدھارنمبر اس مقصد کے لئے ضروری نہیں ہوگا۔)یہ حکمنامہ تمام پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ کے ملازمین ، کنٹریکچول / کنسالیڈیٹیڈ / کیجول ورکرس یا کسی او ر قسم کے افراد جنہیں سرکاری خزانے سے مشاہرات حاصل ہوتے ہیں،پر بھی لاگو ہوگا۔تمام متعلقہ ڈی ڈی اوز کہ یہ ذمہ داری ہوگی کہ وہ 30؍ جون 2018ء سے پہلے اپنے ملازمین کا اندراج یقینی بنائیں اور اس سلسلے میں خزانے میں تنخواہ / مشاہرات بِل کے ساتھ ایک سند پیش کریں جس کے بغیر کوئی بھی تنخواہ یا مشاہراتی بِل ٹریجری آفیسر س منظور نہیں کریں گے۔22؍ جون 2018ء سے آگے تمام ملازمین اور مشاہراہ کمانے والے افراد کے لئے نظام کے تحت حاضری کرنا لازمی ہوگا۔ماہانہ حاضری کی جانچ پڑتال کے بعد ہی متعلقہ ڈی ڈی اوز اپنے ملازمین کی تنخواہ مشاہراتی بِل کے علاوہ ایک سند تیار کریں گے جسے وہ متعلقہ خزانوں میں پیش کریں گے ۔انتظامی سیکرٹریز / محکموں کے سربراہان / ڈی ڈی اوز سے کہا گیا ہے کہ وہ بائیو میٹر ک حاضری مشینوں کوڈی جی ایس اینڈ ڈی شرحوں پر خرید کر اپنے اپنے دفاتر میں نصب کروائیں۔ہر ضلع میںانفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ این آئی سی مراکز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس حکمنامے کی عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے ضروری رہبری اور تعاون فراہم کریں۔تمام افسروں / ملازمین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دورے پر جاتے ہوئے یا کسی ذاتی کام پر جانے کے لئے اپنے دفاتر کے سربراہوں سے باضابطہ طور اجازت حاصل کریںبصورتِ دیگر اُن کے خلاف تادیبی کارروائی میں لائی جائے گی۔تمام انتظامی سیکرٹریوں ، محکمہ کے سربراہاں اور ڈپٹی کمشنر صاحبان اپنے حد اختیار میںآنے والے ملازمین کو  متذکرہ بالا ہدایات پر سختی سے عمل کرانے کے ذمہ دار ہوں گے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا