جنوب مشرقی ایشیائی خطے میں 200 سال بعد شدید گرمی پڑنے کا امکان

0
0

کہیں جنگلات جل رہے ہیں تو کہیں سڑکیں پگھل رہی ہیں، کہیں ہیٹ ویو تو کہیں جون میں ژالہ باری
گرین ہاؤس گیسز کا اخراج نہ روکا گیا تو دنیا کا درجہ حرارت آئندہ چار سال میں ایک عشاریہ پانچ ڈگری سے تجاوز کرسکتا ہے، جو انتہائی خطرناک ہے:ماہرین
یواین آئی

دبئی؍؍موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے دنیا کا موسم بدل کررکھ دیا ہے، ماہرین نے جنوب مشرقی ایشیائی خطے میں 200 سال بعد شدید گرمی پڑنے کا امکان ظاہر کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں درجہ حرارت انتہا کو پہنچنے لگے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی تباہی کا باعث بننے لگی ، جس سے درجہ حرارت میں شدت نے خطرے کی گھنٹی بجادی۔موسمیاتی تبدیلی تباہی لانے لگی ، کہیں جنگلات جل رہے ہیں تو کہیں سڑکیں پگھل رہی ہیں، کہیں ہیٹ ویو تو کہیں جون میں ژالہ باری ہورہی ہے۔موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے دنیا کا موسم بدل کررکھ دیا ہے، گرمی کی لہر نے جنوب مشرقی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ویت نام اور تھائی لینڈ تاریخ کی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ویت نام میں ہیٹ ویو کے باعث لوگوں کا روزگار متاثر ہورہا ہے۔شدید گرمی کے باعث تھائی لینڈ میں سیاحت کا کا روبار مانند پڑ رہا ہے جبکہ بنگلہ دیش میں بھی ہیٹ ویو نے لوگوں کا بْرا حال کر رکھا ہے۔ہیٹ ویو نہ صرف انسانی صحت کو متاثر کررہا ہے بلکہ لوگوں کا روزگار بھی چھین رہا ہے، شدید گرمی سے بجلی کا بریک ڈاؤن معاشی سرگرمیوں پر اثر انداز ہورہی ہے۔ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن کی رپورٹ میں سائنسدانوں کا کہنا ہے جنوب مشرقی ایشیا میں اپریل میں جو گرمی پڑی، اس نے دو سو سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ماہرین کے مطابق موسم میں شدت کا سبب انسانوں کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیاں ہیں، گزشتہ مارچ پاکستان اورہندوستان کا ایک سو بائیس سال میں گرم ترین مہینہ تھا، جس سے پاکستان میں جنوبی علاقے شدید گرمی سے متاثر ہوئے اور اگست دوہزار بائیس میں سیلاب نے بڑے پیمانے پرتباہی مچائی۔گلوبل وارمنگ کے سبب جنوب مشرقی ایشیا کا موسم بہار گرم ہوتا جارہاہے، ہیٹ ویو نے کینیڈا، امریکہ اوریورپ کے مختلف علاقوں کو بھی جکڑرکھا ہے۔ایک ماہ کے دوران کینیڈا کے جنگلات میں چارسو مقامات میں آگ لگ چکی ہے، جس کے باعث دولاکھ سے زائد ایکڑ رقبے متاثر ہوئے ہیں۔امریکی ریاست نیویارک فضائی آلودگی کے لحاظ سے دنیا کا بدترین مقام بن چکا ہے، جہاں سانس لینا چھ سگریٹ پینے کے مترادف ہے۔ماہرین کا کہنا ہے گرین ہاؤس گیسز کا اخراج نہ روکا گیا تو دنیا کا درجہ حرارت آئندہ چار سال میں ایک عشاریہ پانچ ڈگری سے تجاوز کرسکتا ہے، جو انتہائی خطرناک ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا