جموں کشمیر ٹیچر فورم راجوری کی جانب سے ماسٹر صابر حسین چوہدری کے اعزاز میں الودائی تقریب

0
0

ٹیچر فورم کے ریاستی چیئرمین رمیش کھجوریانے کی شرکت
شیراز چوہدری

راجوری؍؍ 38 سال محکمہ تعلیم میں بطور ماسٹر اپنی خدمات سرانجام دینے کے بعد 31 اکتوبر کو صابر حسین چوہدری بطور ماسٹر محکمہ تعلیم سے سبق دوش ہو رہے ہیں اس موقع پر پچھلے کئی دنوں سے الگ الگ مقامات پر صابر چوہدری کو محکمہ تعلیم کے ملازمین کی طرف سے سبق دوش ہونے سے قبل ان کے اعزاز میں تقریب رکھی جا رہی ہے اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے جموں و کشمیر ٹیچر فورم راجوری کی جانب سے ایک عظیم اور عالی شان تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب میں سینکڑوں کے حساب سے اساتذہ موجود رہے اس تقریب میں جموں کشمیر ٹیچر فورم کہ ریاستی چیئرمین کہ ہمراہ جموں ضلع کے ٹیچر فورم کے صدر اور ٹریڈ یونین کے اور بھی لیڈران موجود رہے اس تقریب میں اساتذہ و ٹریڈ یونین لیڈران کی طرف سے ماسٹر صابر حسین چوہدری کی طرف سے محکمہ تعلیم اور ٹیچر فورم کے اندر دی جانے والی خدمات کو یاد کیا گیا اور ان کے کام کی سرہانہ کی گئی یاد رہے کہ صابر چوہدری کا تعلق راجوری کے فتح پور گڑیا گاؤں سے ہے اور انہوں نے محکمہ تعلیم کے اندر 38 سال اپنی خدمات سر انجام دی ہے دوران نوکری صابر چوہدری ابتدا سے سبق دوش ہونے تک ٹریڈ یونین میں رہے اور جموں کشمیر ٹیچر فورم کہ ایک اہم رکن ہونے کے ساتھ ساتھ وہ کافی لمبے عرصے تک ایس سی ایس ٹی ایپلائز ایکشن کمیٹی کے صدر بھی رہے صابر چوہدری ہمیشہ ملازمین کی فلاح و بہبودی کے لیے جدوجہد کرتے رہے اج اس تقریب کے موقع پر لازوال کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے صابر چوہدری نے کہا مجھے اس بات کا فخر ہے کہ میں جموں کشمیر ٹیچر فورم کا حصہ رہا انہوں نے کہا سبق دوش ہونے کے بعد بھی جس طرح ٹیچر فورم کے اور ریاستی چیئرمین نے ان کے اوپر اعتماد برقرار رکھا ہے اور انہوں نے اج اس تقریب سے صابر چوہدری کو ٹیچر فورم کا مشیر مقرر کیا ہے انہوں نے کہا میں ہمیشہ ملازمین کی فلاح و بابودی کے کام کرتا رہوں گا اس تقریب میں ٹیچر فورم راجوری کے سبھی عہدے داران کے ساتھ ساتھ زونل ایجوکیشن افیسر راجوری پرنسپل ہائر سیکنڈری سکول ڈونگی پرنسپل ہائر سیکنڈری سکول پروڈی وارڈن پہاڑی ہاسٹل راجوری حمید ملک کے ساتھ ساتھ جموں سے ائے ہوئے ٹیچر فورم کے لیڈران اور بڑی تعداد میں اساتذہ موجود رہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا