لازوال ڈسک
سرنکوٹ جموں کشمیر جرنلسٹ یونین (راجوری پونچھ اکائی) نے بھاجپا لیڈر و ایم ایل اے لال سنگھ کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ لال سنگھ کو اسمبلی سے برطرف کرکے اس کے خلاف کیس درج کرئے ۔ تفصیلات کے مطابق سرنکوٹ میں جموں کشمیر جرنلسٹ یونین کی میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت یونین کے راجوری پونچھ کے کنوینرعمرارشدملک نے کی ۔ میٹنگ میں سرنکوٹ کے تمام صحافیوں نے شرکت کر بھاجپا لیڈر لال سنگھ کے حالیہ بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ بھاجپا اگر ریاست کی ہمدرد ہے تو لال سنگھ کو فوری پارٹی سے باہر کر دے اور ساتھ میں اس کے خلاف کیس درج کرئے ۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی اور یونین کے کنوینرعمرارشدملک نے کہا کہ لال سنگھ کا بیان فرقہ وارانہ ہے اور ریاستی انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ جس وقت لال سنگھ نے کشمیر ی اور حق پرست صحافیوں کو دھمکی دی تھی اس وقت ہی کیس درج کر لال سنگھ کو گرفتار کرنا تھا لیکن افسوس ہوتا ہے کہ اسطرح کا بیان وادی کشمیر ، جناب یا پھر خطہ پیرپنچال کے صحافیوں نے دیا ہوتا تو اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہوجاتے اور فوری پولیس بھی ایکشن بھی کرلیتی لیکن بھاجپا لیڈر کچھ بھی کرے انتظامیہ خاموش ہی رہتے ہیں ۔ عمرارشدملک نے سرنکوٹ کی میڈیا ٹیم سے اپیل کی ہے کہ وہ حق اور انصاف کو ہی ترجیح دے اور آپ کو لوگوں کی حمایت بھی ملے گی اور سب سے پہلے ایک ایسوسی ایشن بنائیں ۔ عمرارشدملک نے سرنکوٹ کے صحافیوں جرنلسٹ یونین میں ممبرشپ لینے کی پیشکش بھی کی جس کے بعد سرنکوٹ کے صحافیوں نے یونین کا حصہ بنے کے لئے ہاں کرتے ہوئے کہا کہ سرنکوٹ میں تحصیل سطح پر صحافیوں کے لئے ایک سینٹر ہونا چاہیے جہاں ہم اپنے اور عوام کے مسائل پر تبادلہ خیال کرسکے ۔ صحافیوں نے مشترکہ طورپر کہا کہ لال سنگھ کے خلاف کیس درج کیا جائے کیونکہ اس نے جموں میں پریس کانفرنس میں کشمیری ذہنیت والے صحافیوں کو دھمکی دی ہے اور اس میں بھاجپا کے دیگر لیڈر بھی شامل ہوسکتے ہیں کیونکہ ابھی تک بھاجپا کے کسی اعلیٰ لیڈر نے لال سنگھ کے بیان کو غلط نہیں ٹھہرایا ۔ شمع صحافت شہید شجاعت بخاری کو بھی اس موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کے قاتلوں کو جلد بے نقاب کرنے کی اپیل کی تا کہ اس کو بھی بھانسی کی سزا ہوسکے ۔