جموں و کشمیر کے پاس وکست بھارت کا مشعل بردار بننے کا موقع ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ

0
0

روایتی میڈیسن اور فائٹو فارماسیوٹیکل پر پہلی 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں کیا تبادلہ خیال
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج روایتی میڈیسن اور فائٹو فارماسیوٹیکل پر پہلی 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں کیا تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جموں اور کشمیر کے پاس وکست بھارت کا مشعل بردار بننے کا موقع ہے۔وزیر موصوف یہاں سی ایس آئی آر-آئی آئی ایم میں روایتی ادویات اور فائیٹو فارماسیوٹیکلس پر پہلی 3 روزہ بین الاقوامی کانفرنس اور سوسائٹی فار ایتھنو فارماکولوجی کی 11ویں بین الاقوامی کانگریس میں افتتاحی خطاب کررہے تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آزادی کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ جموں و کشمیر کے غیر دریافت شدہ وسائل جیسے مہک اور لیتھیم کو ہندوستان کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کا ثبوت اروما مشن اور پرپل انقلاب میں ملتا ہے جو جموں و کشمیر میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حیاتی ہمالیائی وسائل اگلے دو دہائیوں میں ملک کی معیشت میں بہت زیادہ اضافہ کریں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے من کی بات پروگرام میں بھدرواہ میں لیوینڈر کی کھیتی کی اہمیت پر وسیع پیمانے پر بات کی تھی تاکہ اس کی کاشت کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کی کال کے بعد ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور ناگالینڈ جیسی ریاستوں نے بھی لیوینڈر کی کاشت کے ماڈل کو اپنایا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر ایک مثال ثابت ہو رہا ہے جس کی اختراعات اور بہترین طریقوں کی تقلید دیگر ریاستیں کر رہی ہیں۔
وہیںابھرتے ہوئے زرعی اسٹارٹ اپس اور صنعت کے درمیان تعاون پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اب زیادہ انضمام کا وقت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سائلوس کا دور ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ ہندوستان کی کامیابی کی کہانیاں، بشمول کوویڈ ویکسین، چندریان مشن اور خوشبو مشن، اسٹارٹ اپ اور صنعت، پروڈیوسرز اور مارکیٹ کے درمیان باہمی تعاون کی کوششوں کے ضمنی پروڈکٹ ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت نے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام تشکیل دیا ہے جسے بہتر بنایا جانا چاہیے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا