جموں و کشمیر کی مٹی میں تشدد نہیں ہے: محمد یوسف تاریگامی

0
0

کہا اس مٹی میں کانٹے نہیں تھے اگر آج کہیں ہیں تو ان کو نکال دیا جانا چاہئے
یو این آئی
سری نگر؍؍ سی پی آئی (ایم) کے سنیئر لیڈر اور سابق وزیر محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی مٹی میں تشدد نہیں ہے اگر یہاں ایسی وارداتیں ہوئی ہیں تو اس کے لئے سرکار کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اس مٹی میں کانٹے نہیں تھے اگر اب ہیں تو ان کو نکال دیا جانا چاہئے۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو وسطی کشمیر کے تولہ مولہ میں میلہ کھیر بھوانی میں شرکت کرنے کے دوران میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا: ‘میں بہت خوش ہوں کہ میں آج یہاں اپنے بچھڑے ہوئے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا ہوں ، ہمار یہ رشتہ اس مٹی سے بنا ہے جس میں لل دید کی خوشبو اور نند ریشی کے سپنے ہیں ہمیں جدا نہیں کیا جا سکتا ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘ماضی میں کیا ہوا اس کو تاریخ خود بیان کرے گی لیکن آج یہاں جشن کا ماحول ہے اور مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میرا کشمیر ایسا ہی تھا اور ایسا ہی ہونا چاہئے اور میں اسی قسم کے کشمیر جس میں تمام مذاہب کے لوگ آپسی بھائی چارے سے رہ سکیں، کے لئے کوشش کرتا رہوں گا’۔
مسٹر تاریگامی نے کہا کہ اس مٹی میں کانٹے نہیں تھے اگر آج کہیں ہیں تو ان کو نکال دیا جانا چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ‘جہاں تک تشدد کا تعلق ہے تو وہ اس مٹی میں نہیں ہے اگر ایسی وارداتیں ہوئی ہیں تو سرکار کو محاسبہ کرنا چاہئے اور ان کے تدارک کے لئے اقدام کرنے چاہئے’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا