مخلوط سرکار کے اقتدار میں معصوم بچیاں بھی محفوظ نہیں :طارق بٹ
لازوال ڈیسک
ریاسی //ریاست جموں و کشمیر کے ڈپٹی ڈیولپمنٹ کونسل کے چیئر مین اور ضلع ریاستی نیشنل کانفرنس کے سیکرٹری طارق بٹ نے پریس کے نام ایک بیان جاری کرکے ریاست کے بگڑتے ہوئے حالات پر تشویش کا اظہار کرتتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے اندر کرائم اس قدر بڑھ چکا ہے کہ ہر طرف خون خرابہ آبرو ریزی لوٹ مار،قتل و غارت کا بازار گرم ہے ۔ایسا لگتا ہے کہ ریاست کے اندر شورش برپا ہو چکا ہے اور خاس کر کے عورتوں ومعصوم بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،اور چند سیاسی لیڈر اپنی بگڑی ہوئی سیاست کی شاخ کو سدھارنے کے لئے سیاست کر کے اور بھی ماحول کو خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں ،اور سرکار نام کی چیز کوئی زمین پر نظر ہی نہیں آتی ہے ۔پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار حالات کو سدھارنے کے بجائے اپنی اپنی کرسیاں بچانے کے چکر میں اور پارٹیوں کو زندہ رکھنے کے لئے غیر انسانی ہتھکنڈے اپنانے سے بھی اعتراض نہیں کر رہے ہیں ۔طارق نے کہا کے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی کے ساتھ جو کچھ بھی گزرا ہے اس کی بات ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ یو این او میں بھی اس کی مذمت ہو چکی ہے ۔پنچاری میں ایک بچی کا ریپ اور پھر اس کا قتل کیا گیا ،ادھمپور کے سیلا تالاب میں ایک تین سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے کی کوشش کی گئی اور ادھمپور کے چک ٹرانوں میں ایک لڑکی کا گلا دبا کر قتل کر دیا گیا ریاسی میں چھ سال کی بچی کے ساتھ ریپ کیا گیا ۔آخریہ کیا ہو رہا ہے قانون نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے اور نہ ہی لوگ قانون سے ڈرتے ہیں اور ان جرائم کے پیچھے صرف سرکار کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیاں کام کر رہی ہیں ۔ڈرگز کا دھندہ زوروں پر چل رہا ہے اور یہ جتنے بھی جرائم ہوتے ہیں جرم کرنے والوں نے خوب ڈرگز لی ہوتی ہیں اور فتنے کی حالت میں اندھے ہو چکے ہوتے ہیں ۔طارق احمد نے کہا کے ریاست جموں و کشمیر کے لوگ مخلوط سرکار سے تنگ آچکے ہیں۔ محض بیان بازی سے کام لیا جاتا ہے ہر طرف خوف و ہراس کا ماحول ہے ۔جب سے مخلوط سرکار وجود میں آئی ہے ،تب سے ریاست کے لوگوں نے کبھی چین کی سانس نہیں لی ہے ۔طارق نے کہا جس ریاست کی وزیر اعلیٰ عورت ہو اگر اس ریاست کی بہو بیٹیوں کی عزت محفوظ نہ ہوتو ایسی صورت میں اقتدار پر جمے رہنے کا کوئی حق نہیں اسلئے وزیر اعلیٰ کو چاہیے کے وہ فوری طورت پر اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو جائیں اور مرکزی سرکار حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاست میں گورنر راج لاگو