جموں و کشمیر میں ترقی اور شمولیت کے حامی ہیں:آزاد

0
0

اقتدار میں منتخب ہونے پر انصاف اورروزگار کے مواقع کی یقین دہانی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍چیئرمین ڈی پی اے پی غلام نبی آزاد نے آج اکھنور میں ایک اہم عوامی اجتماع سے تبادلہ خیال کیا، جہاں انہوں نے اپنے دور اقتدار میں کئے گئے تبدیلی کے ترقیاتی اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں حاصل کی گئی بے مثال پیشرفت پر زور دیا، جس سے حکمرانی کی عمدہ کارکردگی کا معیار قائم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں دیہات قصبوں اور شہروں سے جڑے ہوئے ہیں جو کہ خطے کی تاریخ میں بے مثال کارنامہ ہے۔
کئی میڈیکل کالج، سپر اسپیشلٹی ہسپتال، ڈسٹرکٹ اور سب ڈسٹرکٹ ہسپتال بنائے گئے، جس سے شہریوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی میں نمایاں بہتری آئی۔انہوں نے کہاکہ یہ یادگار کارنامہ کسی بھی سابقہ یا بعد کی انتظامیہ سے بے مثال ہے۔ ان کے دور میں متعدد کالجوں، ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولوں، مڈل اور پرائمری اسکولوں کا قیام تعلیمی اصلاحات کے لیے ثابت قدم عزم کی عکاسی کرتا ہے، جس کی ریاست کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے مزیدکہاکہ ریاستی اور مرکزی وسائل کو ریاست بھر میں یکساں طور پر تقسیم کیا گیا، تمام خطوں کے لیے مساوی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا گیا۔ آزاد نے کہاکہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے، گورننس میں شفافیت اور احتساب کے کلچر کو فروغ دیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ میرے دور میں کل فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے، مختلف برادریوں کے درمیان اتحاد اور شمولیت کو فروغ دینے کا مشاہدہ کیا گیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاستی سیاست میں واپسی اور اپنی پارٹی بنانے کا ان کا فیصلہ غریب لوگوں کی بہتری اور ترقی کے مقصد کو آگے بڑھانے پر مرکوز توجہ سے ہے۔ آزاد نے غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور نفرت اور فرقہ پرستی سے چلنے والی سیاست کو مسترد کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے ایک مضبوط اور زیادہ خوشحال معاشرے کی تعمیر کے لیے شمولیت اور اتحاد کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔واضح رہے اس ریلی کا اہتمام ڈی پی اے پی کے سینئر لیڈر، رتن لال ضلع جنرل سکریٹری نے کیا تھا۔ اس موقع پر جی ایم ایس سروڑی کے وائس چیئرمین، آر ایس چیب جنرل سکریٹری، جگل کشور شرما صوبائی صدر، جنرل سکریٹری انیتا ٹھاکر، ونود مشرا جنرل سکریٹری، چودھری گھرو رام زونل صدر، سنیتا اروڑہ، کیرتن سنگھ اور دیگر موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا