جموں وکشمیر کا عبوری بجٹ

0
0

بجٹ کا نام سنتے ہی ہر ایک طرف اس متعلق بات ہونا شروع ہوجاتی ہے ملک کا مالی بجٹ پیش کرنے کے بعد زیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 5 فروری کو مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیے مالی سال 2024-25 کے لیے 1.18 لاکھ کروڑ روپے کا عبوری بجٹ تجویز کیا۔عبوری بجٹ میں 20,760 کروڑ روپے کے مالیاتی خسارے اور مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (GSDP) میں 7.5% اضافے کا تصور کیا گیا ہے۔وزیر خزانہ سیتارامن کی طرف سے پیش کردہ عبوری بجٹ کے مطابق مالی سال کے لیے سرمایہ خرچ 38,566 کروڑ روپے تجویز کیا گیا ہے، جو کہ GSDP کا 14.64% ہے۔اگلے مالی سال کی آمدنی کی وصولیاں 97,861 کروڑ روپے رہی۔وزیر خزانہ کے مطابق، 2019 میں کی گئی اہم اصلاحات نے مرکزی زیر انتظام علاقوں کی حکومت کے ذریعے حکمرانی کے ڈھانچے کو مرکزی دھارے میں لانے ،جامع ترقی کو فروغ دینے، اعلیٰ درجے کی آمدنی پیدا کرنے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ’’پاتھ توڑنے والے‘‘اقدامات کو قابل بنایا۔’’حکومت امن و امان برقرار رکھے ہوئے ہے تاکہ سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے اور ساتھ ہی ساتھ اقتصادی اور سماجی ترقی کے اقدامات کو لاگو کیا جا سکے۔ حکومت نے دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے،‘۔سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے خلاف موثر اور مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ موثر اقدامات اور اٹھائے گئے کوششوں کی وجہ سے جموں و کشمیر میں سیکورٹی کا منظرنامہ نمایاں طور پر بہتر ہوا ہے۔ مرکزی تجویز شدہ بجٹ کے لئے جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنھانے مرکزی سرکار کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ جموں و کشمیر میں فلحال نئے جموں وکشمیر کے تعمیر کے دعوئوں کو مضبوط کرنے کے لئے بنیادی سہولیات کو یقینی بنانا ہوگا عوامی اعتماد بحال کرنے کے لئے عوام کے لئے دی جانے والی بنیادی سہولیات کو یقینی بنانا ہوگا ۔ جموں و کشمیر کے دوردرازعلاقہ جات میں بنیادی سہولیات تعلیم بجلی پانی جیسی بنیادی ضروریات کا آج بھی فقدان کو بنیادی سطح ان سہولیات کو عوام میں پہنچانے میں جموں و کشمیر انتظامیہ کو ازسرنو غور کرنے کی ضرورت ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا