اتحادکابنیادی نقطہ افسپا کی منسوخی تھا :جی اے میر ایجنڈاآف الائنس کہاں ہے:ناصراسلم وانی
کے این ایس
سری نگر؍؍وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ دنوں بھارت کی ریاست میگھالیا میں مکمل طور اور اروناچل پردیش کے کئی خطوں میں افسپا کی منسوخی کے بعد ریاست میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے افسپا کو فوری طورمنسوخ کرنے پر زور دیا ہے۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کے ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے خصوصی بات چیت کے دوران حکومت سے ریاست میں افسپا کی منسوخی پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک طرف حکمران جماعت ریاست میں پرامن حالات کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے تو انہیں وقت ضائع کئے بغیر ریاست میں نافذ افسپا کو فی الفور منسوخ کردینا چاہیے۔ نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے افسپا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرحکومت وادی میں صورتحال بہتر ہونے کا ڈنڈھورا پیٹ رہی ہے اور اگر پوری صورتحال ان کے قابو میں ہے تو ایسے میں حکومت کو وقت ضائع کئے بغیر ریاست سے افسپا کو منسوخ کردینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ افسپا کی منسوخی ایجنڈا آف الائنس میں بڑی اہمیت کا حامل ہے مگر حکومت اتنا عرصہ گزارنے کے بعد بھی اسے منسوخ کرنے میں مکمل طور ناکام ہوچکی ہے اور اس طرح وہ اپنا ایک بھی وعدے پورانہیں کرپائی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم لوگ حکومت میں تھے تو ہم نے ہمیشہ افسپا کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے اور اگر آج حکومت کہہ رہی ہے کہ حالات ماضی سے بہتر ہے تو انہیں افسپا کی منسوخی کے لیے ٹھوس اقدامات اُٹھانے چاہیے۔ کانگریس پارٹی کے صدر غلام احمد میر نے اس حوالے سے کہا کہ پی ڈی پی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ جو اتحاد قائم کیا اُس سے اہم اور بنیادی نقطہ افسپا کی منسوخی تھا مگر آج تین سال کا وقفہ گزرنے کے باوجود پی ڈی پی اس کی منسوخی میں ناکام ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب اقتدار میں شامل دوسری جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی افسپا کے حوالے سے مختلف مؤقف رکھتی ہے اور جب بھی افسپا کی منسوخی کا مطالبہ کیا گیا تب تب بی جے پی نے اس کی مخالفت کی۔غلام احمد میر نے کہا کہ اس طرح پی ڈی پی نے عوام کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ کیا اور آج تک زمینی سطح پر اس جماعت نے صفر کے برابر بھی کام نہیں کیاہے۔انہوں نے کہ اب وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو چاہیے کہ وہ اس قانون کو منسوخ کرنے کی خاطر ہنگامی اور ٹھوس اقدامات اُٹھائیں۔ادھر پی ڈی ایف سربراہ حکیم محمد یاسین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر واقعی حکومت اپنے دعویٰ میں سچی ہے تو انہیں ریاست سے آرمڈ فورسز سپیشل پائور ایکٹ کو منسوخ کردینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت کو چاہیے کہ وہ اس قانون کو منسوخ کریں تاکہ ریاست میں ہراسانی اور ظلم و تشدد کا سلسلہ بند ہوجائے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعی حکومت افسپا کو ہٹانے میں کامیاب ہوتی ہے تو اس سے ریاست میں صورتحال مزید بہتر ہوگی۔ واضح رہے گزشتہ دنوں وزارت داخلہ کی جانب سے بھارت کی ریاست میگھالیا اور اروناچل پرویش کے کچھ حصوں میں افسپا کو منسوخ کردیا گیا جس کے بعد ریاست کی مختلف سیاسی جماعتوں نے بھی اپنی آواز بلند کرتے ہوئے اس قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے