جموں وکشمیراسمبلی انتخابات تین خاندانوں اور جموں وکشمیرکے نوجوانوں کے بیچ میں ہے:مودی

0
0
کہاجموں وکشمیرمیں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے ۰مکمل ریاست کادرجہ بھاجپاسرکارہی دے گی
۰جو پتھر پہلے پولیس اور فوج پر پھینکنے کے لئے اُٹھتے تھے آج اُن پتھروں سے نیاجموں وکشمیربن رہاہے
۰ بیٹی شگن پریہارصرف اُمیداوار نہیں یہ دہشت گردی کوختم کرنے کے بھاجپاکے اِرادوں کی جیتی جاگتی تصویر ہے
۰دہشت گردی سے پاک اورسیاحوں کے لئے جنت جیساجموں وکشمیربھاجپاکاعزم
۰آئین کو اپنی جیب میں لیکر گھومنے والوں نے ہی آئین کی روح کو نوچ دیا

جان محمد

جموں؍؍وزیراعظم نریندر مودی نے ڈوڈہ میں انتخابی ریلی کے دوران جموں و کشمیر کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات نوجوانوں اور تین خاندانوں کے درمیان فیصلہ کن جنگ ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کو یقین دلایا کہ موجودہ حالات میں جو تبدیلیاں آئی ہیں، وہ کسی خواب سے کم نہیں ہیں۔ ان کے مطابق، جموں و کشمیر میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے، اور نوجوانوں کا مستقبل نئے جموں و کشمیر کی تعمیر کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔انہوں نے ماضی کے حالات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جو پتھر کبھی سکیورٹی فورسز پر حملے کے لئے استعمال ہوتے تھے، آج انہی پتھروں سے نئے جموں و کشمیر کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔ مودی نے اپنی پارٹی کی پالیسیوں اور ارادوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت دہشت گردی کو ختم کرنے اور جموں و کشمیر کو سیاحت کے لئے جنت بنانے کے لئے پرعزم ہے۔
ریلی میں مودی نے کشتواڑ سے پارٹی اُمیدوار شگن کو مثال کے طور پر پیش کیا، جسے انہوں نے دہشت گردی کے خاتمے کی جیتی جاگتی تصویر قرار دیا۔ مزید برآں، انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کو یہ باور کرایا کہ جن رہنماؤں کو وہ ستر برسوں تک اپنا سمجھتے رہے، انہوں نے کبھی انہیں اپنا نہیں سمجھا اور صرف اقتدار کے حصول کے لئے ایک سیڑھی کی طرح استعمال کیا۔وزیراعظم مودی نے کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کی سب سے بدعنوان پارٹی ہے، اور اس کا شاہی خاندان ملک کا سب سے ’بھرشٹ پریوار ‘ہے۔ انہوں نے آئین کے حق کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جموں و کشمیر میں دو آئین چلتے تھے، اور عوام کو وہ حقوق نہیں ملتے تھے جو باقی ملک کے شہریوں کو حاصل تھے۔وزیراعظم نے اعلان کیاکہ جموں وکشمیرکومکمل ریاست کادرجہ بھاجپاسرکارہی دے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نریندرمودی نے سپورٹس اسٹیڈیم ڈوڈہ میں ایک بھاری عوامی اجتماع سے خطاب کیاجو ان کاجموں وکشمیراسمبلی انتخابات 2024کے لئے پہلاچناوی جلسہ تھا۔اپنی قریب 48منٹ کی تقریر میں وزیراعظم نریندرمودی نے کانگریس،نیشنل کانفرنس اورپی ڈی پی کونشانے پررکھا۔اہلیانِ چناب سے ’تھاروکے حال چال چھو‘‘کیساتھ اپناخطاب شروع کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی نے کہاکہ آج اتنی بڑی تعداد میں آپ خطہ کے الگ الگ علاقوں سے آئے ہیں ۔اُنہوں نے کہا’’ چاروں طرف جوش ہی جوش ہے اورمیں دیکھ رہاہوں اتنی بھاری تعداد میں آپ اپناآشیرواد دینے آئے ہیں،آپ کا بہت بہت مشکور ہوں،آپ کے اس پیا رکابدلہ دوگنا نہیں تین گنامحنت کر کے چکائوں گااور ہم اورآپ مل کرایک محفوظ اور ترقی یافتہ جموں وکشمیرکی تعمیر کریں گے‘‘۔
وزیراعظم نریندرمودی نے کہاکہ اس بار جموں وکشمیرکاچنائو جموں وکشمیرکامستقبل طے کرنے والاہے کیونکہ آزادی کے بعد سے ہی ہماراپیاراجموں وکشمیر غیر ملکی طاقتوں کے نشانے پر رہاہے اس کے بعد اس خوبصورت ریاست کو خاندانی راج نے کھوکھلا کرنا شروع کر دیا۔اُنہوں نے کہاکہ جہاں ان سیاسی جماعتوں پرآپ نے بھروسہ کیااُنہوں نے آپ کے بچوں کامستقبل تاریک بنادیا اور صرف صرف اپنے بچوں کو آگے بڑھایا۔
اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکانوجوان دہشت گردی میں پستارہا اور خاندانی سیاست کرنے والی جماعتیں لوگوں کو گمراہ کرتی رہیں۔اُنہوں نے کہاکہ ان خاندانی جماعتوں نے جموں وکشمیرمیں جمہوریت کوپہننے نہ دیا اوریہاں 2000کے بعد سے پنچایتی انتخابات نہ ہونے دیئے۔اُنہوںنے کہاکہ یہاں بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی کے انتخابات کبھی نہیں کروائے گئے اوربرسوں تک یہاں کے ’پریوارواد‘نے یہاں کے سرپنچوں کوہونہارنوجوانوں کو آگے نہیں آنے دیا۔
اُنہوں نے کہاکہ 2014میں مرکزمیں بھارتیہ جنتاپارٹی کی سرکاربننے کے بعدجموں وکشمیرمیں جمہوریت کوزمینی سطح پرپہنچانے کاکام شروع ہوا اوریہاں نوجوان پیڑی کو آگے لانے کاجتن کیا گیا۔اُنہوں نے کہاکہ 2018میں یہاں پنچایت کے چنائو کرائے گئے اور2019میں بی ڈی سی کے چنائو ہوئے اورجمہوریت کومزیدوسعت دیتے ہوئے 2020میں پہلی بار ڈی ڈی سی کے چنائو کرائے گئے ۔اُنہوں نے کہاکہ یہ چنائواسلئے کرائے گئے تاکہ جموں وکشمیرمیں جمہوریت زمینی سطح تک پہنچے اوریہاں کے نوجوان جمہوریت کی کمان سنبھالنے کے لئے آگے آئیں۔اُنہوں نے کہاکہ یہاں پرخاندانی راج کی سیاست نہیں چاہتی تھی کہ یہاں کانوجوان سیاست میں آگے آئے اور ہم نے ان اس خاندانی راج کو چنوتی دی اورلوکل باڈی چنائو کے بعد30سے 35ہزار نئے نوجوان سیاست میں آئے اور جموں وکشمیرکی میں جمہوریت کی کمان سنبھالی۔اُنہوں نے کہاکہ گزشتہ برسوں میں جموں وکشمیر میں ترقی کاجو نیا دور آیااس کاسہرا ان ہی نوجوانوں کے سر جاتاہے جنہوں نے یہاں جمہوریت کی کمان سنبھالی۔اُنہوں نے کہا’’میں آج جموں وکشمیرکے نوجوانوں کو‘ چاہے وہ بیٹا ہو بیٹی ہواُن کے جوش اُن کے جذبے کو سیلوٹ(سلام)پیش کرتاہوں‘‘۔

https://x.com/narendramodi/status/1834927478432743708
اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں اس مرتبہ کااسمبلی چنائو تین خاندانوں اور جموں وکشمیرکے نوجوانوں کے بیچ میں ہے۔اُنہوں نے کہاکہ’’ ایک طرف تین خاندان ہیں اور دوسری طرف خواب لیکر نکل پڑے نوجوان بیٹے بیٹیاں ہیں‘‘۔اُنہوں نے کہا’’یہ تین خاندان ایک کانگریس، ایک نیشنل کانفرنس اور ایک پی ڈی پی ہے ان تین خاندانوں نے مل کرآپ لوگھوں کے ساتھ جوکیاہے وہ کسی پاپ سے کم نہیں‘‘۔اُنہوں نے مزیدکہا’’یہ تینوں خاندان جموں وکشمیرکو نسلوں تک بربادی دینے کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے کورپشن کو بڑھاوا دیا،یہاں زمین قبضہ کرنے والے گروہوں کو بڑھاوا دیا۔
وزیراعظم مودی نے کہا’’ان تین خاندانوں نے آپ کو چھوٹی چھوٹی سہولیات کے لیے ترسایا،آپ کوتڑپایاگیا،سرکاری نوکریوں میں صرف اُن ہی لوگوں کو بھرتی کیاگیا جولو گ ان تین خاندانوں کے خاص تھے، ان تین خاندانوں نے ہی یہاں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کیلئے ضروری زمین تیارکی اور اس کا فائدہ دیش دشمنوں نے اُٹھایا‘‘۔اُنہوں نے کہا’’یہ چندربھاگا گھاٹی سالوں سال جلی، آتنگ کے اس خون خرابے کی گواہ رہی، کرفیورہا،دُکانداری ٹھپ رہی ،کام کاج ٹھپ رہااور حالت یہ تھی کانگریس سرکار کے مرکزی وزیر داخلہ تک لال چوک جانے سے ڈرتے تھے‘‘۔
وزیراعظم نریندرمودی نے دہشت گردی کے خلاف اپنی صفر برداشت پالیسی کاعزم ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیرمیں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے اور پچھلے دس برسوںمیں جموں وکشمیرجو جو بدلائو آیا ہے وہ کسی سپنے (خواب)سے کم نہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ جو پتھر پہلے پولیس اور فوج پر پھینکنے کے لئے اُٹھتے تھے ،آج اُن پتھروں سے نیاجموں وکشمیرتعمیرہو رہاہے ۔ اُنہوں نے مزیدکہا’’اوریہ سب کچھ کس نے کیا ہے ؟،یہ مودی نے نہیں کیا،یہ جموں وکشمیرکے ڈوڈہ کے آپ لوگوں نے کیاہے‘‘۔

اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکے اسی بھروسے کوآگے بڑھاتے ہوئے جموں وکشمیربھارتیہ جنتاپارٹی نے ایک سے بڑھ کرایک سنکلپ لیاہے۔اُنہوں نے کہاکہ تین دہائی سے زیادہ ہوگئے ہیں ،ٹیکالال ٹپلو کی ہلاکت کو لیکن انصاف کی کوئی کرن کہیں نظر نہیں آتی لیکن اب بھارتیہ جنتاپارٹی دہشت گردی کے مکمل صفایااور دہشت گردی کے پنپنے کیلئے زمین مہیاکرنے والوں ، دہشت گردی کے متاثرین کوانصاف دینے کیلئے ایک وائٹ پیپرجاری کرے گی اور کشمیری پنڈتوں کی مکمل بازآبادکاری کیلئے عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔ اُنہوں نے بھارتیہ جنتاپارٹی کو کشمیری پنڈتوں کی حقیقی ترجمان قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھاجپانے کشمیری پنڈتوں کی آواز اُٹھائی اور سنکلپ پترمیں ان کی بہتری کیلئے فکرکرنے پرجموں وکشمیربھاجپایونٹ مبارکباد کی مستحق ہے۔ اُنہوں نے پارٹی کے سنکلپ پتر میں ٹیکالال ٹپلو بازآبادکاری اسکیم کے اعلان کوقابل ستائش قرار دیتے ہوئے واضح کیاکہ بھاجپاجو کہتی ہے ایساصرف کہتی نہیں بلکہ وہ کر کے دکھاتی ہے۔
اُنہوں نے دہشت گردی متاثرین کے تئیں بھاجپاکی سنجیدگی کی مثال کشتواڑ اسمبلی حلقہ سے پارٹی اُمیدوار شگن پریہار کوقرار دیا۔وزیراعظم مودی نے کہا’’یہاںمنچ پرہماری بیٹی شگن بیٹھی ہے ،ان کے پتا (والد)اور چاچادونوں کو دہشت گردوںنے مار ڈالا،آج بھاجپا نے دہشت گردی متاثر اس بیٹیا کو ٹکٹ دی ہے‘‘۔وزیراعظم مودی نے کہا’’ بیٹی شگن صرف اُمیداوار ہے ایسا نہیں ،یہ آتنک واد کوختم کرنے کے بھاجپاکے اِرادوں کی جیتی جاگتی تصویر ہے‘‘۔
اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں برسراقتدار جماعتوں نے برسوں راج کیا اوریہاں کے بچوں کامستقبل تاریک کیا ، یہاں ایک ایک اسکول، سڑک، کالج کھولنے کیلئے آندولن کرناپڑتاتھا۔اُنہوں نے کہا’’ایک ایک اسکول کھولنے کیلئے آپ کو اتنا سنگھرش کرناپڑتا ہے، آپ کو ایک اسکول کالج کھولنے کیلئے بھی آندولن،پانی کی ٹینکی کیلئے بھی آندولن ،سڑک کیلئے آندولن اورپولیس کی لاٹھیاں کھاناپڑتی تھی اور کئی کئی سال لگ جاتے تھے لیکن کچھ نہیں ہوتاتھااورکالج ،میڈیکل کالج ،انجینئر کالج یہ سب کھولناتو کسی بڑے سپنے سے کم نہیں ‘‘۔
اُنہوں نے اہلیانِ ڈوڈہ کشتواڑ سے کہا’’آپ آج یہاں سے گھر جائیے گا !اطمینان سے ضرور سوچئے گا! آپ کے بچوں کو ان سب سے محروم رکھا گیاجنہیں آپ اپنا سمجھتے رہے ،اُنہوں نے آپ کو اپنامانا ہی نہیں ،اُن کے لئے آپ اقتدار تک پہنچنے کی سیڑھی تھے لیکن یہ مود ی ہے جو آپ کے بچوں کے مستقبل کی فکرکرتاہے‘‘۔ وزیراعظم نے کہا’’میں چاہتاہوں کہ جموں وکشمیرکے ہر بچے کواچھی پڑھائی ملے، میں چاہتاہوں یہاں کاہر بچہ آگے بڑھے‘‘۔ اُنہوں نے کہاکہ گذشتہ چار پانچ برسوں میں بے شمار اسکول، نئے کالج، میڈیکل کالج جن میں میڈیکل کالج ڈودہ قابل ذکر ہے‘بنائے گئے، آئی آئی ایم ، آئی آئی ٹیز ، ایمز جیسے ادارے بنائے گئے اورپہلے یہاں کے بچوں کو تعلیم کے لئے بیرون ریاست جاناپڑتاتھا لیکن اب باہرسے بچے یہاں تعلیم حاصل کرناآتے ہیں۔
اُنہوں نے اس موقع پربھارتیہ جنتاپارٹی کے سنکلپ پترپربولتے ہوئے کہاکہ پارٹی جموں وکشمیرمیں حکومت بنانے کے بعد روزگار کیلئے گردھاری لال ڈوگرہ روزگار یوجنا لائے گی جس میں پانچ لاکھ نوجوانوں کوروزگارملے گا۔کالج جانے کیلئے بچوں کو سفری اخراجات ملیں گے۔اُنہوں نے کہا’’بھاجپاایک ایساجموں وکشمیربناناچاہتی ہے جو ’ٹیرر فری ‘ہوگااور ’ٹوریسٹ ‘کیلئے جنت ہوگا‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ پرانے دن یاد آتے ہیں جب امن تھا،سیاحت تھی،بھدرواہ جنت جیساتھا لیکن دہشت گردی بڑھنے کے بعد یہاں تباہی ہوئی ۔اُنہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں پھر سے دنیابھرسے یہاں سیاح آئیں۔اُنہوں نے کہاکہ امن وامان اور سیاحت کے فروغ کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں جن میں فلم پالیسی اہم ہے ۔اُنہوں نے کہا’’مجھے خوشی ہے کہ اب یہاں اور پہلگام میں لاکھوں لاکھ سیاح آتے ہیں،ہر سال آرہے ہیں ۔ مجھے لوگ بتاتے ہیں بھدرواہ میں بڑے بڑے ہوٹل بننے لگے ہیں،یہاں سیاحت کو اور وسعت دی جائے‘‘۔
اُنہوں نے مرکز کی بھاجپاسرکارکی جانب سے جموں وکشمیرکی تعمیروترقی کے لئے اُٹھائے گئے اقدامات کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ چنینی ناشری ٹنل، بانہال قاضی گنڈ ٹنل ، نئے پل بنانے سے جموں وکشمیرکی تصویر بدل گئی ہے اوربھاجپاسرکار اس سلسلے کو مزید آگے بڑھائے گی۔اُنہوں نے کہاکہ پہلے جموں سے رام بن جانے میں6سے8گھنٹے لگتے تھے لیکن اب جموں سے بانہال3گھنٹے جبکہ جموں سے سرینگر5گھنٹے لگتے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکے ڈوڈہ۔ رام بن ،کشتواڑ کو ریل رابطے کے ساتھ جوڑاجائیگا ۔اُنہوں نے کہا’’آپ کے یہ خواب شرمندہ تعبیر کرکے رہیں گے، بہت جلد دہلی سے رام بن ہوتے ہوئے ٹرین سرینگر جانے والی ہے، ریلوے لائن کاکام پوراہوگیاہے ،سٹیشن بن کر تیار ہے ،ٹرائل شروع ہوگیاہے اور جلد ہی ریلوے پورے ملک سے جوڑا جائے گا‘‘۔
اُنہوں نے کہا’’ غریب سے غریب پریوار کو بہتر تعلیم ملے، بہتر علاج ملے یہ ہمارا سنکلپ ہے‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ یہ دیش کی وہ ریاست ہے جہاں ہر کنبے کو پانچ لاکھ روپے تک مفت علاج ملتاہے اور اب جموں وکشمیربھاجپانے ہر غریب پریوار کو سات لاکھ روپے تک مفت علاج دینے کا وعدہ کیاہے۔ اُنہوں نے کہا’’خواتین کی زندگی سے پریشانی کم ہو یہ بھی بھاجپاکی ترجیح ہے، اورگزشتہ برسوں میں جموں وکشمیرکے دورسے دورگائوں تک سڑک ، بجلی ، موبائل ٹاورپہنچائے گئے جس سے ماتائوں بہنوں کاجیون آسان ہوا ہے‘‘۔ اُنہوں نے مزیدکہاکہ کنبے کی سب سے بزرگ خاتون کوہرسال18ہزار روپے دینے کاسنکلپ پترمیں وعدہ ہے،اوریہ پیسہ ہر کنبے کواپنی مشکل میں نئے وسائل اورنئی اُمیدیں دے گا۔ اُنہوں نے کسانوں کی فلاح وبہبودکے لئے بھاجپاکی فکرمندی پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ بھاجپا سرکار چھوٹے کسانوں کے مفاد کے ساتھ ہے، اورکئی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں جیسے لیوینڈر کھیتی نے چھوٹے کسانوں کی زندگی بدل کر رکھ دی ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں کسانوں کو پی ایم سمان ندھی کے چھ ہزار روپے کو اب10ہزارروپے کرنے کااعلان کیاہے۔
اُنہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی بلالحاظ رنگ ونسل،ذات پات ،مذہب ،عقیدہ ہرکسی کے حقوق کی محافظ ہے اوریہ مودی کی گارنٹی ہے۔ اُنہوں نے کہا’’جموں وکشمیرکارہنے والاکوئی بھی شخص کسی بھی رنگ ،کسی بھی مذہب کاہو،کسی بھی عقیدے سے جڑا ہو، کسی بھی طبقے کا ہو ،آج بھاجپا کی ترجیح ہے آپ کے ہر حق کے تحفظ کی گارنٹی مودی نے دی ہے‘‘۔وزیراعظم نریندرمودی نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیرکو مکمل ریاست کادرجہ دینے کاکام بھی بھاجپا سرکار ہی کرے گی۔ اُنہوں نے کہا’’آپ کو ایسے لوگوں سے ہوشیاررہناہے جواپنے مفاد کے لئے آپ کا ہر حق چھیننا چاہتے ہیں‘‘۔
اُنہوں نے کہاکہ آج کل کچھ لوگ آئین ہندکو اپنی جیب میں لیکرگھومتے ہیں اور اس کی توہین کرتے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ یہ سب دکھاواہے اوران کے کالے کارناموں پرپردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔اُنہوں نے راہول گاندھی کانام لئے بغیرکہاکہ ان لوگوں نے آئین کی روح کو نوچ دیا۔ اُنہوں نے سوال کیاکہ اگر یہ لوگ آئین ہند کے اتنے ہی محافظ ہیں تو کیاوجہ تھی کہ ستر برسوں سے جموں وکشمیرمیں ایک بڑے سماج کو آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا۔ اُنہوں نے کہا’’ورنہ کیاکارن تھا جموں وکشمیرمیں دو آئین چلتے تھے،جوجموں وکشمیرکے لوگوں کو وہ حق نہیں ملتا تھا جوباقی دیش میں ملتا تھا‘‘۔ اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں پہاڑی طبقے کو ریزرویشن سے محروم رکھاگیا۔مغربی پاکستان کے مہاجرین کو ان کی اپنی سرزمین پر ووٹ دینے کے حق سے محروم رکھاگیا۔ اُنہوں نے کہا کہ اتنی پیڑیاں گزرے کے بعد بھاجپا سرکار نے انہیں ریزرویشن دی۔
اُنہوں نے کہاکہ بھاجپاکی بدولت پی اوجے کے مہاجرین کو پہلی بار ووٹ ڈالنے کاحق ملا ۔اُنہوں نے کہاکہ بھارت کاآئین ہرکسی کو ووٹ ڈالنے کاحق دیتاہے لیکن آئین کو جیب میں لیکر گھومنے والوں نے75سال تک ووٹ دینے کے حق سے محروم کیا۔اُنہوں نے کہاکہ ان لوگوں نے اتنے برسوں تک آپ کو دھوکے میں رکھاآپ کو اپنی ہی زمین پر بیگانا بنادیا۔وزیراعظم نریندرمودی نے نیشنل کانفرنس، کانگریس اورپی ڈی پی کو خواتین مخالف جماعتیں قرار دیتے ہوئے کہاکہ جب حکومت نے تین طلاق ختم کرنے والاقانون لایاتو ان جماعتوں نے اس کی مخالفت کی جو ان کی خواتین مخالف ذہنیت کوبے نقاب کرتی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ کانگریس ، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی عوام کی حمایتی نہیں بلکہ یہ صرف اپنے خاندان کاہی سوچتے ہیں۔

https://x.com/narendramodi/status/1834979649761227067
وزیراعظم نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا’’کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے منشور بھی آپ کے پاس ہیں ،بھاجپا کا سنکلپ پتر بھی ہے اورآ پ کے لئے یہ سمجھنا ضروری ہے یہ کہہ کیارہے ہیں اوراس کا نتیجہ کیاہوگا؟‘۔ اُنہوں نے کہا’’یہ دفعہ370کو واپس لاناچاہتے ہیںاوراس کامطلب ہوگا تین خاندان مل کر پہاڑی سماج کاحق چھینیں گے اورپی اوکے کے مہاجرین کا ووٹنگ کاحق چھن جائیگا‘‘۔ اُنہوں نے کہاکہ35اے واپس آئی تو مائوں بہنوں پرپھر وہی پرانی پابندیاں لاگوہوں گی‘‘۔ اُنہوں نے مزیدکہا’’بچوں کے ہاتھ میں پتھر ہونگے ،کاروبار پر تالے لگیں گے اورنوجوان بے روزگار گھومے گا ،آپ ان کو وہ خوفناک دن واپس لانے دیں گے کیا؟‘‘۔
وزیراعظم نریندرمودی نے کانگریس حکمرانی والی ریاستوں کی حالتِ زارپرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ کانگریس کیسی سرکارچلاتی ہے ، اس کی مثال اس کی حکمرانی والی ریاستیں ہیں اور بدترین مثال پڑوس کی ہماچل پردیش ریاست ہے۔اُنہوں نے کہا’’ کانگریس کیسی سرکار چلاتی ہے ،اس کی مثال ہماچل میں ہے،سرکار بنانے کیلئے ووٹ پانے کے لئے ووٹ مانگے اور پوری ریاست کو برباد کردیا‘‘۔اُنہوں نے کہا’’آج وہاں پانی ،بجلی ،سڑک سب کام ٹھپ پڑے ہیں،ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہی ، مہنگائی عروج پر ہے ،بھرتی بند ہے ‘‘۔
اُنہوں نے کانگریس پرسخت وارکرتے ہوئے کہا’’کانگریس بھارت کی سب سے بے ایمان اور دھوکے باز پارٹی ہے اور اورکانگریس کاشاہی خاندان بھارت کا سب سے بدعنوان پریوار ہے ،آپ کو ان سے ہوشیار رہناہوگا‘‘۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ ایسے لوگ ہیں جو سرکاری تجوری کے دم پر چنائو جیتنے کیلئے عوام کو مصیبت میں ڈالتے ہیں ، یہ اپنی پالیسیوں کے دم پرچنائو میں نہیں اُترتے اوران کے ارادوں سے خبردار رہناہوگا‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ آج پورا ملک دیکھ رہاہے کہ کانگریس حکمرانی والی ریاستوں میں کتنے کم وقت میں کتنی بڑی بڑی مصیبتیں کھڑی ہوگئی ہیں۔

https://lazawal.com/?cat=20
اُنہوں نے کہاکہ 2014،2019اور2024میں ہمیں عوام نے تین مرتبہ اعتماد دیاہم پربھروسہ کیاکیونکہ ہم لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کیلئے چنائونہیں لڑتے بلکہ عام لوگوں کی بھلائی کیلئے کام کرنے کے عزم کے ساتھ میدان میں آتے ہیں لیکن ان کاایجنڈا لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کاہوتاہے اورلوگ انہیں اسی لئے مستردکررہے ہیں۔

https://x.com/narendramodi/status/1834928277401542666
وزیراعظم نریندرمودی نے جموں وکشمیرکی سابقہ حکومتوں پرجموں صوبے کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کاالزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ ان لوگوں نے جموں کے ساتھ امتیاز کیا، ڈوڈہ کے ساتھ امتیاز کیا۔ اُنہوں نے کہاکہ جموں کے تئیں ان کی سوچ کی مثال ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی توہین کرکے ان لوگوں نے دکھائی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ مہاراجہ ہری سنگھ کے لئے کیسی کیسی بیان بازی کی ہے اوریہ صرف مہاراجہ کی نہیں سبھی ڈوگروں کی توہین ہے اور جموں وکشمیر کے لوگ یہ توہین کبھی برداشت نہیں کریں گے۔اُنہوں نے کہاکہ امن ،ترقی اور خوشحال کے اس سفرکوآگے بڑھاتے ہوئے جموں وکشمیرکوایک ترقی یافتہ ریاست بنایاجائیگا۔اُنہوں نے لوگوں سے پرزوراپیل کی کہ وہ 18ستمبر کے بھاجپاکے سبھی اُمیدواروں کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب کریں اور اسمبلی میں بھیجیں تاکہ وہ جموں وکشمیرکوترقی کی نئی بلندیوں تک پہنچائیں۔

https://lazawal.com/

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا