جموں میں جلوسِ عزا بمناسبت چہلم شہدائے کربلا بر آمد

0
0

وسیم حیدری

  • جموں؍؍امامِ حسین علیہ سلام کو پاسبانِ انسانیت،ترجمانِ انسانیت،بہارِ انسانیت،افتخارِ انسانیت اور شہیدِ انسانیت ان عظیم کارناموں پر کہا جاتا ہے جو امامِ حسین علیہ سلام نے اپنی حیات کے دوران انجام دئے اور جس کے ایک ایک ورق کو بنی نوع انسان کی رہبری ا و رہنمائی کے ساتھ انتساب کا شرف حاصل ہے۔ امام عالی مقام کی یزید کے ساتھ جنگ حصولِ مملکت کے لئے نہیں بلکہ خدا پرستی کے جذبے کے ساتھ اسلئے تھی کہ یزید کے افعال آئینِ انسانیت کے خلاف تھے جس کے لئے امام عالی مقام نے اپنے اور اپنے رفقاْ کی،اپنے اعزا و اقربانی کی حتیٰ کہ فرزندِ شیر خوار کی قربانی بارگاہ وحد لا شریک میںپیش کر کے قیامت تک کے انسانوں کو آزادی اور حریت کا پیغام دیا۔ چہلمِ شہدایْ کربلا کی مناسبت سے ہر سال مختلف مقامات پر جلوسِ عزا برآمد کئے جاتے ہیں۔ ہر سال کی طرح امسال بھی جمّوں میں صبح سویرے بٹھنڈی تا کرگل کالونی ایک جلوس بر آمد ہو ااوربعدِ نمازِ جمعہ ایک عظیم الشّان جلوس امام بارگاہ پیر مِٹھّا سے برآمد کیا گیا جو مختلف مقامات سے گزرتے ہوئے نمازِ مغربین کے وقت کربلا کمپلکس جمّوں میں اختتام پذیر ہوا۔ اس متبرک جلوس میں مختلف مذاہب اور فرقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی اور شہدایْ کربلا کے تئیں اپنی عقیدت و محبّت کا اظہار کیا۔ اس جلوس کا اہم مقصد لوگوں تک اسلام کا وہ پیغام پہنچانا ہے جس کو یزید نے مٹانا چاہا تھا لیکن امام عالی مقام نے کربلا کے لق و دق صحرا میں اپنی اور اپنے اہل و عیال اور انصار کی قربانی پیش کر کے یزید کے ان نا پاک ارادوں پر پانی پھیر دیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا