کھلی دھوپ میں بھی پسیاں۔۔نجی کمپنیوں کی لاپرواہی کا نتیجہ : مسافروں کا الزام
ندیم اقبال کٹوچ
رام بن //آج ب±دھوار کی صبح سرینگر جموں قومی شاہراہ پر پیڑہا کے مقام پر پسی گِر آنے کی وجہ سے سرینگر جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدرفت کو بند رکر دیا گیا،اور دِن بھی شاہراہ پر ناشری اور بانہال کے درمیاں بد ترین ٹریفک جام دیکھنے کو مِلا جہاں سینکڑوں مسافر و مال بردار گاڑیاں اس جام کا شکار ہو کر شاہراہ پر مختلف مقامات پر درماندہ ہو کر رہ گئیں اور مسافروں کو مشکلات سے دو چار ہونا پڑا۔ مسافروں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف اِنڈیا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بتایا کہ موجودہ وقت میں سرینگر جموں قومی پر مختلف مقامات پر پسیاں گِرنے کی وجہ نجی کمپنیاں ہیں جنہیں این ایچ
اے آئی نے سرینگر جموں قومی شاہراہ کو چار گلیہارہ سڑک بنانے کا کام سونپا ہے اور اِن کمپنیوں کی لاپرواہی کے سبب ہی مسافروں کو شاہراہ پر سفر کرنا دشوار ہو کر رہ گیا ہے ۔ کھلی دھوپ میں پسیاں گِر آتی ہیں اِن پسیوں کے گِرنے کی وجہ مختلف نجی کمپنیوں کی غیر جانب دارانہ طریقہ سے کی گئی کٹنگ ہے مسافروں کا مزید کہنا تھا کہ قومی شاہراہ پر ہوٹل اور دکانیں نہ ہونے کی وجہ سے ہم صبح سے کھانے کو کچھ بھی نہ مِلا ہے جبکہ پینے کیلئے پانی بھی دستیاب نہ تھا جبکہ انتظامیہ کی جانب سے بھی کسی قسم کی امداد فراہم نہ کی گئی ان ک کہنا تھا کہ اس سب کو ان دیکھا کیا جا رہا ہے ,انتظامیہ بھی اس سب کو لیکر خاموش ہے اسلئے سرکار کو چاہئے کہ شاہراہ یر بِنا کسی خلل کے گاڑیوں کی آمدرفت کو ممکن بنائیں تاکہ مسافروں کو شاہراہ پر سفر کرنے کے دوران کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے تاہم شام چھے بجے کے بعد مسافر بردار گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی جانب بڑھنے کی اجازت دی گئی۔