لازوال ڈیسک
جموں؍؍شہدائے کربلا کے چہلم (40 ویں دن) کی یاد میں انجمن امامیہ جموں کے بینر تلے درگاہ پیر مٹھا صوفی شاہ سے جلوس نکالا گیا۔ مختلف عقائد کے لوگ شہدائے کربلا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ جلوس اپنے روایتی راستے لکھداتا بازار ، راجندر بازار ،گھاس منڈی چوک ، وزرت روڈ سے ہوتا ہوا گذر کربلا کمپلیکس پر اختتام پزیر ہوا۔ ہزاروں سوگواروں نے شہدائے کربلا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرنے جلوس میں شرکت کی۔جلوس نکالنے سے قبل مولانا سید علی بادشاہ نقوی امام جمعہ نے سوگواران کی مجلس میں خطاب کیا۔ انہوں نے کربلا میں جوش و خروش سے امام حسین (ع) اور ان کے ساتھیوں کی شہادت بیان کی اور انہوں نے کربلا کی اقدار اورامام حسین (ع) کی قربانی پرروشنی ڈالی۔ سوگواروں نے عالم اور تعزیہ کا جلوس نکال کر امام حسین علیہ السلام کو خراج عقیدت پیش کیا۔صدر انجمن-امامیہ سید امانت علی شاہ نے کہا کہ امام حسین (ع) کی 40 ویں یوم شہادت کی مناسبت سے آل لداخ مسلم اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن جموں کے اشتراک سے ہمارے ہیڈ آفس کربلا کمپلیکس میں ایک خون عطیہ کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس عظیم قربانی سے سبق ملا ہے کہ ہمیں ہمیشہ محتاج رہنا چاہئے تاکہ ضرورت مندوں کی مدد کی جاسکے۔ اس نے ہرچیز اور اسلام کی خاطر سب کچھ قربان کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1440 سالوں کے بعد بھی لوگوں نے اسی جذبے کے ساتھ محرم کا مشاہدہ کیا۔سوگواران بحرین ، یمن ، فلسطین کے عوام سے بھی اظہار یکجہتی کر رہے تھے۔ تاہم ، مختلف خطبوں میں علما نے کہا کہ کربلا ساری جماعتوں کو جہالت سے نکل کر دنیا بھر میں مظالم اور قتل و غارت گری کرنے والوں کے خلاف لڑنے کا درس دیتی ہے۔ ایک بار پھر جموں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے احساس کو زندہ رکھنے کے لئے اخوت کی مثال پیش کی کیونکہ مختلف برادریوں کے افراد نے اس جلوس میں شرکت کی۔جلوس کے اختتام کے بعد شکریہ ادا کرتے ہوئے اجیز نقوی جوائنٹ سکریٹری انجمنِ امامیہ جموں نے کہا کہ ہم اس تقریب کو کامیاب بنانے کے لئے انتظامیہ اور تمام محکموں کے غیر مشروط تعاون پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے تمام انجمنوں جیسے پونچھ ، کشمیر ، انجمنِ حیدری نیا پلاٹ ، انجمنِ حسینی بھنڈی ، اور آل لداخ مسلم اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن جمو ، شاہد مطہری لائبریری نیو پلاٹس کے رضاکاروں ، ایم ڈبلیو ایس ایل ہاسٹل بٹھنڈی کے رضاکاروں جیسے تمام انجمنوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم شہدائے کربلا کے پیغام کو عام کرنے پر ہمارے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے شکر گزار ہیں۔