جموںوکشمیر میں پی ایم کے وِی وائی ہنر مند چمپئن تیار کر رہا ہے
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍حکومت جموںوکشمیر پردھان منتری کوشل وِکاس یوجنا( پی ایم کے وِی وائی ) کے تحت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور صنعت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اَپنے نقطہ نظر میںسکل ڈیولپمنٹ کو زیادہ مانگ پر مبنی اورغیرمرکوزیت بنارہی ہے ۔یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ پردھان منتری کوشل وِکاس یوجنا( پی ایم کے وِی وائی ) وزارتِ سکل ڈیولپمنٹ و اَنٹرپرینیور شپ ( ایم ایس ڈی اِی) کی ایک اہم سکیم ہے جسے نیشنل سکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے عملایا جارہا ہے ۔اِس سکل سر ٹیفکیشن سکیم کا مقصد اِنڈین نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کو صنعت سے متعلقہ ہنر کی تربیت لینے کے قابل بنانا ہے جس سے اُنہیں بہتر ذریعہ معاش حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔پردھان منتری کوشل وِکاس یوجنا( پی ایم کے وِی وائی ) ٹریننگ سینٹروں میں دی جانے والی تربیت کا مقصد نیم ہنر مند / غیر ہنر مند یا 14 برس سے زیادہ عمر کے بے روزگار اُمید واروں کو فائدہ پہنچانا ہے ۔ تربیتی پروگرام نیشنل سکلز کوالیفی کیشن فریم ورک ( این ایس کیو ایف ) کے مطابق تصدیق شدہ اور دئیے جاتے ہیں ۔ اِس کے علاوہ ہارڈ سکلز ، ٹی سیز سافٹ سکلز ، اَنٹرپرینیور شپ ، مالیاتی اور ڈیجیٹل خواندگی کی تربیت بھی دیتے ہیں۔سرکاری ترجمان کا مطابق تربیت کادورانیہ ہر ہنر کے کورسوں میں مختلف ہوتا ہے جو کہ 150 سے 600 گھنٹے کے درمیان ہوتا ہے اور اُمید واروں کو ٹریننگ پارٹنروں کی طرف سے ان کے تربیتی کورسوں کی کامیابی سے تکمیل پر جگہ کا تعین کرنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے ۔یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ سکل ہَب انیشی ٹیو پروگرام جموںوکشمیر میں 40 سکولوں میں شروع کیا گیا تھا جنہیں یوٹی میں ’’ سکل ہَبز ‘‘ کے طور پر شناخت اور نامزد کیا گیا تھا لیکن ابتدائی طور پر یہ پروگرام ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر 9سرکاری سکولوں میں شروع کیا گیا تھا۔’’ سکل ہَب انیشی ایٹو‘‘ پردھان منتری کوشل وِکاس یوجنا ( پی ایم کے وِی وائی ) 3.0 کا حصہ تھا اور اسے ملک بھر میں شروع کیا گیا تھا اور اِس پر نیشنل سکل ڈیولپمنٹ کا رپوریشن ( این ایس ڈی سی ) سے عمل درآمد کیا گیا تھا۔اِس سکیم جس کا تصور مرکزی وزارتِ تعلیم ، سکل ڈیولپمنٹ اور اَنٹرپرینیورشپ نے کیا ہے ، اِس کا مقصد سکول سے باہر بچوں، نوجوانوں اور سکول چھوڑنے والوں کے لئے این ایس ڈی سی کے تصدیق شدہ ہنر کے کورسز فراہم کرنا ہے ۔ایک آفیسر نے بتایا کہ اِس کامقصد اُنہیں پلیس منٹس اور اَنٹرپرینیورشپ کے لئے بھی تیار کرنا ہے ۔پردھان منتری کوشل وِکاس یوجنا( پی ایم کے وِی وائی ) سے فائدہ اُٹھانے والوں میں بانڈی پورہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے سمیر احمد نجار نے کہا ہے کہ بانڈی پورہ میں ایک پی ایم کے کے سینٹر نے اُنہیں ہیئر سٹائلسٹ بننے میں مدد کی۔سمیر احمد نجار نے کہا کہ اس تربیت نے میری شخصیت کو بد ل دیا ہے اور میں نے تربیت کے دوران باہمی اور گرومنگ کی مہارتوں کے بارے میں مزید سیکھا ۔ زندگی کے بارے میں میرا نقطہ نظر ڈرامائی طور پر بدل گیا ۔ اس تربیت میں سیکھے گئے بالوں کے سٹائل کی تکنیک نے میرے کاروبار کو زیادہ منافع بخش بنایا ہے۔اُنہوںنے مزید کہا کہ تربیت نے مجھے 15,000 روپے کمانے کے قابل بننے میں مدد کی ۔اِس تربیتی پروگرام سے میرے کنبے کی زندگی میں بہتری آئی ہے اور اَب ہم مالی طور پر خود مختار ہیں ۔میں ایک محفوظ مستقبل کا منتظر ہوں ۔اُنہوں نے اس پہل کو شروع کرنے کے لئے مرکزی حکومت کا شکریہ اَدا کیا جس نے اسے خود مختاربننے میں مدد کی۔