جسٹس تاشی ربستان نے ضلع جیل کٹھوعہ اور پلاش، پریشہ، ہوم سمیت اولڈایج گھر کا دورہ کیا

0
0

آگے آئیں اور سماجی خدمت کے کاموں میں اس قسم کے آشیانوں کی مدد کریں: جسٹس تاشی بستان
حفیظ قریشی

کٹھوعہ// جج، ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ اور چیئرپرسن، جوینائل جسٹس کمیٹی، جسٹس تاشی ربستان، نے آج یہاںرجنی ربستان اور امت کمار گپتا، ممبر سکریٹری، جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کے ہمراہ ڈسٹرکٹ جیل کٹھوعہ، پلاش (لڑکوں کیلئے ہوم)، پریشہ (لڑکیوں کیلئے ہوم)،خواتین کیلئے ون اسٹاپ سینٹر ،شیلٹر ہوم اور ایک این جی او کے ذریعے چلائے جانے والے بزرگوں اور کمزوروں کے لیے گھر کا دورہ کیا۔وہیںاس موقع پر پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج، سپرنٹنڈنٹ، ڈسٹرکٹ جیل کٹھوعہ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ہیڈ کوارٹر اور سکریٹری، ڈی ایل ایس اے کٹھوعہ کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر جسٹس تاشی کو رسمی گارڈ آف آنر دیا گیا۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ جیل میں دستیاب مختلف سہولیات جیسے لیگل ایڈ کلینک، ای ،ملاکت سنٹر، وی سی کی سہولت، ایس ٹی ڈی کی سہولت، کچن اور ڈائننگ ایریا، 05 بستروں والی ڈسپنسری اور ڈینٹل سنٹر کا معائنہ کیا۔جسٹس تاشی نے واحد خاتون بیرک اور پانچ مرد بیرکوں کا بھی معائنہ کیا اور قیدیوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے ان کی خیریت اور ان کے مقدمات کی پیش رفت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔بات چیت کے دوران، قیدیوں نے انہیں قانونی امداد کے مشیر فراہم کرنے کی درخواست کی کیونکہ ان کی طرف سے نجی طور پر مصروف وکیل ان کی توقعات کے مطابق فراہم نہیں کر رہے تھے۔ ان کی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے جسٹس تاشی نے موقع پر ہی ڈپٹی چیف ایل اے ڈی سی کٹھوعہ کو انڈر ٹرائل کی جانب سے حاضر ہونے کی ہدایات جاری کیں جن کے وکیل متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے اور مقدمات چلانے میں ناکام رہتے ہیں۔جیل میں قیدیوں نے جیل کے عملے کو مناسب خوراک سمیت معیاری خدمات فراہم کرنے پر سراہا۔طبی سہولیات کی دستیابی کے حوالے سے جسٹس تاشی نے خاص طور پر یہ جان کر اطمینان کا اظہار کیا کہ جیل میں ایک میڈیکل آفیسر کل وقتی بنیادوں پر تعینات ہے۔جسٹس تاشی نے جیل میں دستیاب وی سی سہولت کے ذریعے پرنسپل ڈسٹرکٹ جج کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج سانبہ سے بھی بات چیت کی۔بعد ازاں جسٹس تاشی نے کٹھوعہ میں پلاش (لڑکوں کے لیے گھر) اور پرشا (لڑکیوں کے لیے گھر) کا دورہ کیا جہاں انہیں ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر کٹھوعہ اور دونوں گھروں کے سپرنٹنڈنٹس نے وہاں کے مستحقین تک فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں بریفنگ دی۔جسٹس تاشی نے وہاں مقیم بچوں سے بھی بات چیت کی تاکہ انہیں درپیش مسائل کو سمجھا جا سکے۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات جیسے اے سی ڈارمیٹریز، بڑی ایل ای ڈی کے ساتھ تفریحی ہال، کمپیوٹر لیب، اچھی طرح سے رکھے ہوئے کچن اور ڈائننگ ہال، انڈور گیمز کی سہولت، اوپن جم وغیرہ کی دستیابی کو سراہا۔اس کے بعد، جسٹس تاشی نے ون اسٹاپ سنٹر/شیلٹر ہوم فار ویمن ان ڈسٹریس کا دورہ کیا اور 1995 سے ایک این جی او کے ذریعے چلائے جانے والے بوڑھوں اور کمزوروں کے لیے گھر کا دورہ کیا۔ مذکورہ گھر
میں 100 افراد کی گنجائش ہے، جب کہ اس وقت تمام عمر رسیدہ افراد کی تعداد 30 ہے۔ بھارت کے اوپر وہاں ڈال رہے تھے.جسٹس تاشی نے اولڈ ایج ہوم میں مقیم افراد سے بھی بات چیت کی اور انہیں فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے سول سوسائٹی کٹھوعہ کی جانب سے گھر کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھانے کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے وہاں موجود لوگوں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور سماجی خدمت کے کاموں میں اس قسم کے ہومز کی مدد کریں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا