جدوجہد آزادی کی انقلابی تحریک کے ایک فریق کو کم سمجھا گیا

0
0

وزیر اعظم مودی تاریخ کے نامعلوم پہلو کو بھی بے نقاب کر رہے ہیں: ہری ونش
لازوال ڈیسک

نئی دہلیراجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے جدوجہد آزادی کی انقلابی تحریک کے ایک فریق کو کم سمجھنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تاریخ کے نامعلوم لوگوں کو اجاگر کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی ہے۔مسٹر ہری ونش نے اتوار کو یہاں کانسٹی ٹیوشن کلب میں منعقدہ ایک تقریب میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر بھیم سنگھ کی لکھی ہوئی کتاب ‘ہندوستان کے 75 عظیم انقلابی’ کا اجرا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ‘کم معروف ہیروز’ پر قلم اٹھانے پر ڈاکٹر سنگھ کی تعریف کی اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جدوجہد آزادی کی انقلابی تحریک کے ایک پہلو کو کم سمجھا گیا ہے۔
مسٹر مودی کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم تاریخ کے نامعلوم پہلو کو بھی بے نقاب کر رہے ہیں۔ اس کتاب میں انقلابیوں کی حب الوطنی اور ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں ملک کے لیے ان کی جدوجہد اور قربانیوں کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ پروگرام کے آغاز میں ڈاکٹر سنگھ نے کتاب لکھنے کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی چھوٹی عمر سے ہی انقلابیوں کی زندگیوں سے متاثر ہیں۔ انہوں نے یہ کتاب آزادی کے 75ویں سال میں انقلابیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھی ہے۔ انہوں نے کہا، ”اس کو لکھنے کے لیے انہوں نے تقریباً دو سال تک سینکڑوں کتابوں اور دستاویزات کا مطالعہ کیا، ان 75 انقلابیوں میں بہت سے ایسے انقلابی ہیں جنہیں لوگ آج تقریباً بھول چکے ہیں، لیکن ان کی جدوجہد اور شراکت مشہور انقلابیوں سے کہیں زیادہ ہے۔ تانتیا بھیل، ماسٹر دا سوریاسین، پریتلتا وڈیدر، پنڈت پرمانند جھانسی، جیوتیندرا ناتھ مکھرجی، وانچی آئیر، کنہارے، سارابھا، رانی گیڈینلیو وغیرہ کے نام لیے جا سکتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا