یواین آئی
سری نگر؍؍نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ جب بی جے پی کو عبداللہ اور مفتی خاندانوں کی ضرورت پڑتی ہے تب یہ خاندان جموں وکشمیر کی تباہی کے ذمہ دار نہیں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘وزیر اعظم لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے تین خاندانوں کی باتیں کرتے ہیں’۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے ڈی کے مرگ علاقے میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
https://jknc.co.in/
ڈوڈہ میں خطاب کے دوران وزیر اعظم کی طرف سے تین خاندانوں کو جموں وکشمیر کی تباہی کا ذمہ دار ٹھہرانے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ’’بی جے پی کو جب ان خاندانوں کے مدد کی ضرورت پڑتی ہے تب یہ خاندان جموں وکشمیر کی تباہی کے ذمہ دار نہیں ہوتے ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا:’’پانچ برس قبل ہی جموں وکشمیر میں بی جے پی اور پی ڈی پی کا رشتہ تھا اس وقت ان کو پی ڈی پی میں کوئی خرابی نظر نہیں آئی،جب آنجہانی واجپائی جی نے مجھے وزیر بنایا تب انہیں مجھ میں کوئی خرابی نظر نہیں آئی‘‘۔
عمر عبداللہ نے کہا: ’’اگر کل بی جے پی کو حکومت بنانے میں تعداد کم پڑ گئی اور پی ڈی پی نے ان کو مدد دینے کا فیصلہ لیا تو ان کو پی ڈی پی میں کوئی خرابی نظر نہیں آئے گی‘‘۔انہوں نے کہا: ‘وزیر اعظم لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے ان تین خاندانوں کی بات کرتے ہیں انہیں موجودہ حالات پر بات کرنی چاہئے’۔ان کا کہنا تھا:’’کل ہی کشتواڑ میں ہمارے دو بہادر جوان مارے گئے‘‘۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب دفعہ 370 ہٹایا گیا تو ملک کے لوگوں کو کہا گیا کہ یہ دفعہ ہی جموں و کشمیر میں بندوق کی وجہ تھا۔انہوں نے کہا:’’پانچ سال بیت گئے لیکن آج بھی یہاں انکائونٹر ہو رہے ہیں‘‘۔