عمرارشدملک
منجاکوٹ ؍؍جمعرات 5 دسمبر کو حافظ محمد سعید کے حفظ قرآن مکمل ہونے پر انکے اہل خانہ نے اپنے آبائی گاؤں دوداسن بالا سیم سمت راجوری میں مہتمم جامعہ مولانا حافظ محمد الیاس صاحب اور اساتذہ و طلبہ کے استقبال میں ایک عظیم الشان محفل کا اہتمام کیا جس میں راجوری و مضافات سے سینکڑوں لوگوں کے علاوہ مہتمم جامعہ مولانا حافظ محمد الیاس صاحب مولانا حافظ نصیر خطیب جامع مسجد تھنہ منڈی مولانا مفتی شفیق مولانا نصیر علیمی مولانا تنویر حافظ محمد ذمورد اور اساتذہ جامعہ کے علاوہ متعدد علمی شخصیات نے شرکت کی اس موقعہ پر مہتمم جامعہ نیفضیلت واہمیت علم پر خصوصی بیان فرماتے ہوئے کہا کہ اس دور میں اہل علم کی ملک و قوم کو سخت ضرورت ہے جس کے لئے ہم سب کو مل کر اہل علم و حکمت افراد تیار کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا لازمی ہے آخر میں مولانا حافظ نصیر صاحب نے تمام اہل سیم سمت کو بالخصوص جامعہ کے مہتمم و اساتذہ کو مبارک باد پیش کرتے ہیں کہا کہ یقینا جامعہ ضیائ الاسلام منجہ کوٹ نے ڈیڑھ سال کے قلیل عرصہ میں تعلیم کے ساتھ ساتھ عظیم الشان عمارت جموں کشمیر کی عوام کو دی ہے اگر ایسے ہی مولانا حافظ محمد الیاس صاحب اور اساتذہ جامعہ کی محنت رہی اور مخلص اشخاص کا تعاون رہس تو بہت کم عرصے میں یہ ادارہ جموں کشمیر میں ایک عظیم علمی مرکز علم و حکمت بن کر ابھرے گا