یہ ادارہ ریاست کے مرکزی اداروں کی صف میں شامل ہوچکا ہے:مولانا محمد صادق واصل قاسمی
لازوال ڈیسک
پونچھریاست کی مرکزی عملی دانش گاہ اور خطہ پیر پنچال کی ممتاز ترین دینی درس گاہ جامعہ امام محمد انورشاہ کشمیری علیہ الرحمہ کا تیسرا انعامی اجلاس جامعہ کے بیرونی احاطے میں منعقد ہوا جس کی صدارت کے فرائض حیدرآباد کے معروف بلڈر و شخصیت الحاج شیخ امتیاز الدین سابق مقیم کویت ڈائریکٹر ایچ ایس رائل نےانجام دیے،نظامت کے فرائض جامعہ کے استاذ اور ناظم انجمن مولانا راشد محمود قاسمی نے انجام دیے، انھوں نے پروگرام کی مکمل تفصیلات، تعارف جامعہ اور پروگرام کے لیے تیار کردہ طلبہ کے بالترتیب نام پکارے اور جامعہ کی خدمات کا مفصل تعارف کرایا ، جامعہ کے نو طلبہ نے مختلف زبانوں)(عربی، اردو، ہندی، فارسی، پنجابی، پہاڑی، کشمیری، گوجری ) میں سورہ الھمزہ کا شستہ اور عمدہ انداز میں ترجمہ پیش کیا، جب کہ دیگر طلبہ نے اردو، عربی اور انگریزی و گوجری مکالمہ، اور ترانے(یہ چشتی اور نانک سے ملی ہم کو وراثت ہے یہ ہندوستاں یہ ہندوستاں یہ ہندوستاں ہمارا ہے اور جھوٹ مت بولنا جھوٹ مت بولنا ) کی صورت میں دلچسپ پروگرام پیش کر کے سماں باندھ دیا،تاثرات پیش کرنے والے مہمانان گرامی قدر نے اپنے مشترکہ خطابات میں کہا کہ آج جامعہ کے طلبہ کا پروگرام دیکھ کر یوں لگ رہا ہے کہ ہم کسی عربستان میں ہیں، تنظیم علماءاہل سنت والجماعت پونچھ کے سابق جنرل سکریٹری مولانا محمد صادق واصل قاسمی نے کہا کہ عظیم افراد عظیم مشن کی آبیاری کرتے ہیں، اس ادارے کے بام و در، یہاں کے طلبہ کے عمدہ لب و لہجہ اور تقاریر و مکالمہ جات نے مجھے بے حد متاثر کیا ہے جسے دیکھنے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یہ ادارہ ریاست کے مرکزی اداروں کی صف میں شامل ہوچکا ہے، انھوں نے کہا کہ یہ اس جامعہ کا لڑکپن اور بچپن کا زمانہ ہے اور اس قدر طلبہ کی محنت سامنے آرہی ہے،اللہ نے چاہا تو یہ ادارہ ملک میں اپنا نام پیدا کرے گا، معروف سیاسی شخصیت الحاج جہانگیر حسین میر سابق ڈپٹی چیئرمین قانون ساز کونسل جموں و کشمیر وسابق ممبر اسمبلی پونچھ نے جامعہ کی تعلیمی، تربیتی اور دینی سرگرمیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آج طلبہ کا دلچسپ پروگرام سن کر میری آنکھیں اشکبار ہیں، انھوں نے کہا کہ خطہ پیر پنچال میں یہ ادارہ ڈسپلن، سلیقہ مندی اور منظم نظام کی جیتی جاگتی مثال ہے جس نے قلیل وقت میں خطے میں اپنے گہرے اثرات چھوڑے ہیں، مہمان اعزازی ایس ایس پی پونچھ راجیو پانڈے نے اجلاس کی اہمیت پر سیر حاصل بحث کی انھوں نے کہا کہ مولانا شہزاد انوری جو اس ادارے کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں میں ہمیشہ ان کی تعلیمی اور خیراتی خدمات کا معترف رہا ہوں اور آج کے سالانہ اجلاس میں شریک ہو کر اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتا ہوں کہ مجھے آج آپ کے درمیان کچھ کہنے کا موقع ملا، انھوں نے مولانا انوری سے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس ایسے اداروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے جہاں بھی ہماری خدمت کی ضرورت پڑے اس کے لیے ہمہ وقت دستیاب ہیں، پروگرام کے صدر الحاج امتیازالدین ڈائریکٹر ایچ ایس رائل حیدرآباد نے کہا کہ جامعہ کو آج دیکھ کر میرا دل باغ باغ ہو گیا ہے، انھوں نے کہا کہ اس قدر عمدہ نظم، ڈسپلن، ضابطہ، متانت اور پروگرام کی منیجمنٹ کو دیکھ کر میں بے حد متاثر ہوا ہوں، ملک نے کہا کہ جامعہ کی صفائی، نظام تعلیم وتربیت اور نظافت و طہارت اپنی مثال آپ ہیں اور لوگ جس طرح اپنے علاقے کے نونہالوں کی تعلیمی فکر کر کے اپنے بچوں کو یہاں بھیج رہے ہیں وہ خوش نصیب والدین ہیں جن کے بچے دینی وعصری دونوں مضامین ایک ساتھ سیکھ رہے ہیں ، انھوں نے کہا کہ اس وقت جامعہ مولانا شھزاد انوری کی قیادت میں اسی مشن کو آگے بڑھانے کی فکر میں ہے اور آج یہ علمی چمن آپ جیسی مخلص عوام کی امیدوں پر پورا اتررہا ہے،صدر محترم نے کہا کہ مولانا انوری اور ان کے مشن کی آبیاری اور جامعہ کی ترقی کے لیے میرا ہر ممکن تعاون رہے گا اور آیندہ بھی ایسی محفلوں میں اپنی شرکت کو باعث سعادت سمجھوں گا، جمعی? کے آل انڈیا جنرل سکریٹری اور جامعہ کے ناظم اعلی مولانا شہزاد انوری نے ادارے کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ اس پس ماندہ خطے میں جامعہ کا قیام عوام سمیت ہم سب کی خوش نصیبی ہے، مولانا انوری نے کہا کہ یہ علمی چمن، باغ اور طلبہ کا روحانی باغیچہ گل ولالہ جس میں آپ سب تشریف فرما ہیں، اس کی بنیادوں میں ملک بھر بالخصوص بلالحاظ مسلک ومشرب ملت اسلامیہ پونچھ اور مقامی معاونین کی مالی قربانیوں کو بڑا دخل ہے اور آپ جیسے افراد کا اس ادارے کے ساتھ اظہار عقیدت ہم سب کے لیے حوصلہ افزائی کا سامان ہے، مولانا نے پروگرام کی کامیابی پرجامعہ کے تمام اساتذہ کرام اور عملے کا شکریہ ادا کیا جن کی محنتوں اور کڑی محنت کے نتیجے میں طلبہ نے لسانیات کے اظہار کی صورت میں اسٹیج پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر بکھیرے، مولانا نے جامعہ کی دعوتی، تعلیمی اور خیراتی خدمات کا سہرا طلبہ کے والدین اور عوام پونچھ کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ قلیل مدت میں انھوں نے ہمیں کثیر حوصلہ بخشا ہے جس سے جِلا پاکر آج ہم سب اس میدان کے راہی بنے ہیں، مولانا نے جامعہ امام محمد انورشاہ کشمیری علیہ الرحمہ اور حضرت علامہ انورشاہ کشمیری اسلامک انٹر نیشنل اکیڈمی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ جامعہ میں اس وقت ایک سو اسی طلبہ مقیم جب کہ چالیس شھری طلبہ حفظ، دینیات مع علوم عصریہ اور اکیڈمی میں دو سو طلبہ از پری نرسری تا فرسٹ علوم دینیہ کے ساتھ اسلامی ماحول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، انھوں نے اس موقع پر جامعہ اور جمعیة کا مشترکہ بجٹ بھی پیش کیاجو پچھتر لاکھ گیارہ ہزار تین سو چوالیس روپے کی خطیر رقم عبور کر چکا ہے ، مولانا انوری نے صدر محترم کا پروگرام کی صدارت اور قیمتی وقت دینے پر دل کی عمیق گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور امید کی کہ وہ آئندہ بھی ایسی روحانی محفلوں میں تشریف لاکر ہمیں حوصلہ بخشتے رہیں گے، اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پونچھ عبد الحم?د شیخ، چودھری محمد نعیم ڈی ایس پی ہیڈکواٹر، چودھری عبدالغنی کانگریس لیڈر اور ایڈووکیٹ لعل حسین مشتاق نے مشترکہ خطابات میں جامعہ کی خدمات اور طلبہ کی تقاریر و تعلیمی نتائج سن کر انھیں مبارک باد پیش کی اور کہا کہ اس خطے میں مولانا انوری نے علوم دینیہ ودنیویہ کا ایسا آمیزہ پیش کیا ہے کہ کوئی بھی شخص اس ادارے کے طلبہ کی صلاحیت اور محنت دیکھ کریہاں کے تعلیمی وتربیتی نظام سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا، اس موقع پر جامعہ کے سالانہ امتحان کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں نو درجات میں پوزیشن لانے والے طلبہ کو گراں قدر انعامات سے نوازا گیا ، جب کہ متعلقہ اساتذہ کرام وملازمین کو بھی انعامات سے سرفراز کیا گیا، اس موقع پر شھر پونچھ کی ادبی، تعلیمی، ملی شخصیات کے علاوہ طلبہ کے والدین اور متعلقین اور اہالیان شہر نے کثیر تعداد میں شرکت کی، اخیر میں مولانا شھزاد انوری نے تمام مہمانوں، پروگرام کو کامیاب بنانے والوں اور اساتذہ کرام اور عملے کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں نمایاں رول ادا کیا – پروگرام کا اختتام ڈاکٹر مولانا محمد شریف قاسمی کی دعا پر ہوا –