بینکاک، 3 نومبر (یو این آئی) کثیر جہتی تجارت اور رابطہ بڑھانے کے مسائل پر مرکوز جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے 35 ویں سربراہی اجلاس اور دیگر متعلقہ سربراہی اجلاس اتوار کے روز شروع ہو گئے۔
تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پريوت چان او چا نے سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک خوشحال اور مستحکم خطہ بنانے کے لئے ہمیں اس سال علاقائی مجموعی اقتصادی شراکت (آر سی ای پي) کے اختلافات کو ختم کرنے کے لئے مسلسل کام کرنا چاہئے تاکہ خطے میں اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوسکے‘‘۔
انہوں نے عالمی تجارتی تنظیم کے ساتھ ساتھ علاقائی اور ذیلی علاقائی اقتصادی تعاون فریم ورک کے دائرے میں کثیر جہتی تجارتی نظام کے لئے مسلسل تعاون کرنے پر بھی زور دیا تاکہ آسیان اور علاقائی معیشت کے لچک کو مضبوط کیا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ آسیان سربراہی اجلاس 2019 میں ’ایڈوانس پارٹنرشپ فار سسٹینیبلٹی‘ موضوع کے تحت، سماج کی تعمیر اور انضمام کے معاملے پر بحث ہو گی۔ ڈیجیٹل تبدیلی سے پیدا ہوئے مواقع کو استعمال کرنے اور اس شعبے میں ہونے والی معاشی غیر یقینی صورتحال کے حل تلاش کئے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ سال 1967 میں قائم آسیان گروپ میں برونائی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملائیشیا، میانمار، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ اور ویتنام شامل