یو این آئی
نئی دہلی؍؍ گلوبل ملیٹس (شری انا) کانفرنس میں شامل گیانا، سورینام، زامبیا، ماریشس اور سری لنکا کے وزرائے زراعت کے ساتھ زراعت کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے اتوار کودو طرفہ میٹنگ کی۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔اس دوران مسٹر تومر نے جوار کے بین الاقوامی سال (آئی وائی ایم) کے تحت ’شری انا‘ کو فروغ دینے کے مقصد سے ہندوستان کی طرف سے منعقدہ عالمی کانفرنس کا حصہ بننے کے لیے ان وزراء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملیٹس کا بین الاقوامی سال اس لیے منایا جا رہا ہے تاکہ ہندوستانی’شری انا‘، اس کے کھانوں اور ویلیو ایڈڈ مصنوعات کو عالمی سطح پر عوامی تحریک کے طور پر قبول کیا جا سکے۔ انہوں نے مختلف ممالک کے ساتھ ہندوستان کے زرعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی امید ظاہر کی۔گیانا کے صدر ڈاکٹر محمد عرفان علی اور نائب صدر بھارت جگدیو کے دورہ ہند کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر تومر نے گیانا کے وزیر زراعت ذوالفقار مصطفیٰ کے ساتھ میٹنگ میں کہا کہ زراعت دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا ایک بہت اہم شعبہ ہے۔ ہندوستان-گیانا تعلقات میں مسلسل پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں ٹھوس تعاون کی امید ظاہر کی۔مسٹر تومر نے گیانا کو خام تیل کی بڑی دریافت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے گیانا خود کو توانائی کے ایک بڑے برآمد کنندہ کے طور پر قائم کرنے کے قابل بنائے گا، جس میں اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے کی صلاحیت ہے۔ ہندوستان اور گیانا کے درمیان زراعت اور زرعی پروسیسنگ کی صنعت میں تعاون کے بے پناہ امکانات کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں کیونکہ گیانا میں وسیع قابل کاشت زمین اور پانی کی دستیابی ہے اور ہندوستان کے پاس ٹیکنالوجی، مہارت اور ہنر مند افرادی قوت ہے جس سے دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ہندوستان گیانا میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی میں اپنی مہارت، تجربہ شیئر کرنے کا خواہاں ہے، جس کے لیے ایک مفاہمت نامے کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ گیانا شوگر کارپوریشن کے انتظام میں مدد کرنے اور گیانا میں شوگر اسٹیٹس/پلانٹس کو بحال کرنے کے لیے آئی ٹی ای سی میں تین سال کے لیے ہندوستان سے دو ماہرین کی ڈیپوٹیشن کی گیانا کی درخواست پر جلد از جلد غور کیا جائے گا۔